پورے ملک کو بجلی مل رہی ہے، گلگت میں نہیں ،کوئی قدرتی آفت آتی ہے تو وفاق کو خود ہینڈل کرنا ہوگا، پریس کانفرنس میں عندیہ

موجودہ حکومت چھوٹے یونٹس کو جان بوجھ کر نظر انداز کر رہی ہے،مراد سعید،اس سب سے صرف مودی خوش ہوا ہے،علی امید گنڈا پور

حکومت اب گلگت بلتستان میں جوڑ توڑ کرنا چاہتی ہے، یہاں آکر دیکھیں ان کی ہوا نکال دوں گا،علی امین گنڈا پور کا چیلنج

اسلام آباد (ویب نیوز)

وزیرِاعلی گلگت بلتستان  خالد خورشید نے وفاقی حکومت کا بجٹ مکمل طور پر مسترد کرتیہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں گلگت بلتستان کا حق مارا گیا ہے،حکومت نے ہمارے بجٹ پر 50 فیصد کٹوتی کی ہے، ہمارا پورا ترقیاتی پیکیج اڑا دیا گیا، ہمارا کل بجٹ 47 ارب رکھا گیا، ملازمین کی تنخواہیں بڑھا کر کچھ نہیں بچے گا۔ اتوار کے روز گلگت بلتستان ہاوس اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خالد خورشید نے تحریک انصاف کے سینئر رہنماوں او ر سابق وفاقی وزرا علی امین گنڈا پور  اور مراد سعید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان کو اس کے ترقیاتی بجٹ سے محروم کیا گیا ہے، جی بی کا ترقیاتی بجٹ گزشتہ سال 36 ارب روپے تھا، اس سال 45 ارب ہونا تھا، ہمارا ترقیاتی بجٹ 23 ارب روپے رکھا گیا، حکومت نے ہمارے بجٹ پر 50 فیصد کٹوتی کی ہے، ہمارا پورا ترقیاتی پیکیج اڑا دیا گیا۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ این ایف سی میں اگر شامل کیا جاتا تو ہمارا بجٹ 137 ارب روپے ہوتا، کس سوچ کے تحت گلگت بلتستان کا بجٹ کم کیا گیا؟ ہمارا کل بجٹ 47 ارب رکھا گیا، ملازمین کی تنخواہیں بڑھا کر کچھ نہیں بچے گا، گلگت میں انسانی ترقی، غربت، اسکلز ڈیویلپمنٹ پر کیا خرچ کریں گے؟  ہمارے لیے ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لیے کوئی فنڈ نہیں رکھا گیا،کوئی قدرتی آفت آتی ہے تو وفاق کو خود ہینڈل کرنا ہوگا،  پولیس کی بھرتی ہم نے کرنی تھی جو اب نہیں کر سکے گے ،  نرسز ،ڈاکٹر ، لیکچرار اور اساتزہ کی اسامیاں مکمل کی ہیں ، موجودہ بجٹ سے ہم اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا کر دیں تو بڑی بات ہے ۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے گندم پر سبسڈی بڑھائی تھی، گندم پر سبسڈی 8 ارب ہے،  گلگت بلتستان میں گندم کی سبسڈی 1970 سے دی جا رہی، اس کی رقم کوفریز کر دیا گیا، سبسڈی نہ ہونے کی وجہ سے جی بی میں گندم کی قلت کا خدشہ ہے ۔ خالد خورشید کا مزید کہنا تھاکہ  پورے ملک کو بجلی مل رہی ہے گلگت میں نہیں ہے، گلگت بلتستان میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے سکردو میں دو گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے،  عمران خان نے ہمارے لیے ترقی کے راستے کھولے، فنڈز کی دستیابی کی وجہ سے ہم لوگ سوشل سکیورٹی کی جانب جا رہے تھے، اس سال چار بڑے منصوبوں کو منظوری کے باوجود وفاقی بجٹ میں نہیں رکھا گیا ، گلگت بلتستان اپنا کوئی ٹیکس نہیں لگاتا، صرف وفاق سے ملنے والی رقم سے نظام چلاتا ہے۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے سینئر رہنما  اور سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے شہباز حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں نے خود لڑائی کرکے آزادی حاصل کی، پورے گلگت بلتستان کے لوگوں کی پاکستان کیلئے بہت قربانیاں ہیں، ہمیں فخر ہے ہمارا  لیڈر عمران خان ہے، پورگلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کا فنڈ ز ہم نے بڑھایا،  وفاقی کی جانب سے بجٹ میں کم رقم کی وجہ سے گلگت کے جاری منصوبے مکمل نہیں ہوسکتے، اس سب سے صرف مودی خوش ہوا ہے، جو ہمارا دشمن ہے۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھاکہ ہم گلگت بلتستان کے لوگوں کیساتھ کھڑے ہیں، سیاست دان الیکشن کا سوچتا ہے، لیڈر قوم کا ،  عمران خان نے گلگت اورکشمیرمیں ن لیگ کی حکومت کے باوجود بجٹ بڑھایا،   اس زیادتی سے گلگت کے عوام خوش نہیں ،  ہم انکو حق دلائینگے،حکومت اب گلگت بلتستان میں جوڑ توڑ کرنا چاہتی ہے، میں چیلنج کرتا ہوں یہاں آکر دیکھیں ان کی ہوا نکال دوں گا۔ پریس کانفرنس کے دوران مراد سعید نے کہا کہ  عمران خان کی حکومت کی تعریف پوری دنیا نے کی، موجودہ حکومت چھوٹے یونٹس کو جان بوجھ کر نظر انداز کر رہی ہے،  ہم نے سکردو ،شندور روڈ کو مکمل کیا جس کی توسیع پر کام روک دیا گیا ہے ، بابو سر ٹاپ روڈ کو شروع کرنا تھا، اس منصوبے کو بھی روک دیا گیا ہے ۔  سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سی پیک ترقی کا ضامن ہے اور اس کا دروازہ گلگت بلتستان ہے۔