تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت گرفتارکرنا چاہتی ہے تو کر لے ڈرتا نہیں، پی ٹی آئی نے 17جولائی کو سوئپ کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کےچیئرمین عمران خان نے لاہور سے خوشاب روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گرفتارکرنا چاہتی ہےتوکرلے گرفتاری سےنہیں ڈرتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں سے دنیا میں کوئی بات کرنے کو تیار نہیں، اگر ضمنی انتخابات میں دھاندلی ہوئی تویہ ملک کا نقصان ہوگا لیکن میں اور انتظار کر لوں گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے فوج کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کہا کہ میں نے کون سی ریڈ لائن عبور کی ہے، فوج کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں ، اس لڑائی میں صرف ملک کمزور ہو گا۔

پیپلز پارٹی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھنے سے ہزار درجے بہتر ہے اپوزیشن میں بیٹھ جاؤں۔

عمران خان نے کسی بیرونی اوراندرونی طاقت کے ذریعے بیک ڈور رابطے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کسی سے کوئی رابطہ نہیں چل رہا۔

موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کوتباہ کرنے والوں نے1100 ارب روپےکااین آراو لیا ، کل تک جواس ملک کے غدار تھے انہیں ساتھ بٹھا لیا گیا اور ہم جیسے محب وطنوں کو غدار قراردیا جا رہا ہے۔

عثمان بزدار کی حمایت میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر بزدار کے علاوہ کسی اورکووزیراعلیٰ بناتے تو وہ کرپشن کرتا، علیم خان اورپرویزالہیٰ ایک دوسرے کووزیراعلیٰ بنانےپرراضی نہ تھے، دونوں کا عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ برقرار رکھنے پر اتفاق تھا۔

ضمنی انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے 17جولائی کو سوئپ کرنا ہے ، ہم حمزہ ککڑی کو چیلنج کرتے ہیں ، جتنی مرضی ککڑیاں اکٹھی کرلیں ہم 17جولائی کو ساری ککڑیاں حلال کریں گے۔

عمران خان نے بتایا کہ ہمارے امیدواروں کو کالز آ رہی ہیں ، چیف الیکشن کمشنر کی بیگم کو رات و رات ترقی دےدی گئی ، دھاندلی کا پورا منصوبہ کامیاب کرانے کیلئے ترقیاں دی جا رہی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ایک نامعلوم نمبر سے دھمکیاں دی جارہی ہیں اور خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کے ضمنی الیکشن کے سلسلے میں خوشاب میں بڑے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ٹیلیفون کل جس کا نمبر نہیں آتا وہاں سے دھمکیاں دی جارہی ہیں اور خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، لاہور میں بیٹھے ایک آدمی کا مشن ہے کہ کسی نہ کسی طرح چوروں کو الیکشن جتوا دیں۔

عمران خان نے کہا کہ لاہور میں مسٹر ایکس بیٹھا ہوا ہے میں کہوں گا نہیں خود اندازہ لگالیں، 2013 میں بھی اس نے دھاندلی کرائی تو اس کو اینٹی کرپشن کے ہیڈ سے نوازا گیا، آج چیف الیکشن کمشنر کی بیوی کو بڑا عہدہ دیکر دھاندلی کرائی جائیگی لیکن یہ دھاندلی تو کیا دھاندلا بھی کرلیں انشااللہ ہم ان کوشکست دینگے، میں لاہور والے کو بھی بتا رہا ہوں تم نے جو مرضی کرنا ہے کرو تم خود کو صرف ذلیل کرو گے، لوگ تمہیں برا بھلا کہیں گے، تم نے جتنی دھاندلی کرانی ہے کرالو لیکن دھاندلی کے باوجود اتوار کو ضمنی الیکشن  کے نتائج آئیں گے تو حمزہ ککڑی جو پہلے ہی غیر آئینی وزیراعلیٰ ہے اس کی یہ حیثیت بھی ختم اور واپس جائیگا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ صحافیوں، سیاستدانوں میں خوف طاری کررہے ہیں ،دہشت پھیلا رہے ہیں، لیکن کان کھول کر سن لو ہم وہ لوگ ہیں جو کسی صورت امریکا کی غلامی نہیں کریں گے، یہ الیکشن نہیں بلکہ پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ ہے، ایک ایک نوجوان نے ذمے داری لینی ہے، شریف برادران اور ان کے بچوں نے کبھی کوئی چیز ایمانداری سے نہیں کی، بزنس میں کرپشن، الیکشن میں دھاندلی ،عدالتوں میں جھوٹ بولتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خوشاب کے باشعور شہریوں نے وعدہ کرنا ہے کہ انہوں نے یہاں ایک لوٹا اور ایک لوٹی کو شکست دینی ہے، آپ سب نے ان کو شکست دینے کی ذمے داری لینی ہے، کیونکہ یہ لوگ اپنے ضمیر کا سودا کرتے ہیں اور ضمیر کی قیمت لگوا کر قوم ،آئین اور دین سے غداری کرتے ہیں، یہ صرف عمران خان کی نہیں بلکہ آپ سب کی جنگ ہے آپ نے ہر پولنگ اسٹیشن پر 10 تگڑے اور دلیر نوجوان نگرانی کیلئے رکھنے ہیں، ہر پولنگ اسٹیشن کا پہرا دینا ہے اور ان کی دھاندلی کی تمام کوششوں کو ناکام بنانا ہے، دھاندلی کے باوجود 17 جولائی کو نتیجہ آئے گا تو انشا اللہ تعالیٰ جیت ہماری ہوگی میرا آپ سب کو پیغام ہے کہ سب سے بلے کے نشان پر ہی مہر لگانی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہاں بھینس اور گاڑی چور تو جیل میں چلے جاتے ہیں لیکن جن بڑے بڑے ڈاکوؤں نے ملک کا اربوں روپیہ چوری کیا انہیں ہمارے اوپر بٹھا کر 22 کروڑ لوگوں کی توہین کی گئی، جہاں چھوٹے چوروں کو جیل میں ڈالا اور بڑے ڈاکوؤں کو این آر او دیا جائے تو وہ ملک اور قوم تباہ ہوجاتے ہیں، ملک کی کامیابی کیلئے سب سے بڑا اصول اللہ تعالیٰ کا بنایا ہوا نظام انصاف ہے، آج شہبازشریف جیسا کرپٹ، نوازشریف جیسا بھگوڑا اور زرداری جیسی بیماری ملک لوٹ رہے ہیں، فضل الرحمان بات اسلام کی کرتا ہے اور ضمیر ڈیزل کے پرمٹ پر بیچ دیتا ہے، سازش سے جوتے پالش کرنےوالے کو ہمارا سربراہ بنادیا گیا لیکن قوم ان لوگوں کو کبھی تسلیم نہیں کرے گی۔