عمران خان کہتے ہیں ڈیڑھ سو استعفے آئے ہیں، کہاں ہیں استعفے؟ لے آئیں ابھی قبول کرتے ہیں،ریمارکس

اسلام آباد (ویب نیوز)

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ ایم این اے دوبارہ قومی اسمبلی کا انتخاب کیسے لڑ سکتا ہے؟،آئین کے مطابق سٹنگ ایم این اے 7 حلقوں سے الیکشن نہیں لڑسکتا،عمران خان کہتے ہیں ڈیڑھ سو استعفے آئے ہیں؟کہاں ہیں استعفے؟ لے آئیں ابھی قبول کرتے ہیں۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے عمران خان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کیس کی سماعت کی۔عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنے نوٹس میں چارسد جلسے کے لیے ہیلی کاپٹر کے استعمال کا الزام لگایا، پہلے انتخابات 25 ستمبر کو شیڈول تھے، 8 ستمبر کو الیکشن کمیشن نے شیڈول ملتوی کر دیا، الیکشن کمیشن نے سیلاب کے باعث انتخابات ملتوی کیے، وزیر اعلی کے پی کے اور وزرا ء کو جلسہ میں شرکت نہ کرنے کی ایڈوائزری جاری کی گئی جبکہ عمران خان کو چارسدہ میں جلسہ میں شرکت نہ کرنے کی کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی گئی اور انہوں نے کوئی سرکاری وسائل استعمال نہیں کیے۔عمران خان کو 17 ستمبر کو نوٹس جاری ہوا، عمران خان سیلاب ریلیف آپریشن سے متعلق ایک اجتماع میں وزیراعلی خیبرپختونخوا کے ساتھ تھے۔یہ اجتماع انتخاب کے سلسلے میں نہیں تھے، جلسے کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال قطعا نہیں کیا۔ بطور امیدوار عمران خان پر پبلک آفس ہولڈر والے ضابط اخلاق کا اطلاق نہیں ہوتا۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا وزیراعلی خیبرپختونخوا دیگر شہروں میں بھی سیلاب، ریلیف کے لیے گئے؟ وکیل بولے وزیراعلی سوات، دیر سمیت دیگر شہروں میں بھی گئے۔چیف الیکشن کمشنرنے عمران خان کے ایک ساتھ 7 نشستوں پرانتخابات لڑنے پر سوال اٹھا تے ہوئے کہا کہ ایک ایم این اے کی طرف سے 7 نشستوں پر الیکشن لڑنے کی سمجھ نہیں آتی، میرا ماننا ہے کہ آئین کے مطابق سٹنگ ایم این اے 7 حلقوں سے الیکشن نہیں کر سکتا۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئین میں کہاں لکھا ہے ایک شخص رکن قومی اسمبلی ہے اور پھر رکن قومی اسمبلی کا انتخاب کیسے لڑ سکتاہے، آپ کا موکل کہتا ہے ڈیڑھ سو استعفے آئے ہیں ؟کہاں ہیں استعفے ؟ ڈیڑھ سو استعفے لے آئیں ابھی قبول کرتے ہیں۔دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ آپ بتائیں اسپیکر نے ہمیں کتنے استعفے دیئے؟ وکیل نے بتایا کہ آپ کو موجودہ اسپیکر نے 11جبکہ سابق اسپیکر نے 140 استعفے بھیجے، چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ بھیجے ہیں تو استعفے کہاں ہیں ؟وکیل نے کہا کہ باقی استعفے سیکرٹری قومی اسمبلی کے پاس پڑے ہیں، الیکشن کمیشن کو نہیں بھیجے گئے، استعفے الیکشن کمیشن کو بھجوانا سیکرٹری کا کام ہوتا ہے۔الیکشن کمیشن کے اسپیشل سیکرٹری نے کہا کہ امیدوار کو جلسہ کرنے کا حق ہے اس کو ضابطہ اخلاق بارے ایڈوائزری جاری نہیں کی۔الیکشن کمیشن نے عمران خان انتخابی ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔