اسلام آباد (ویب نیوز)

پاکستان میں کام کرنے والی ٹیلی کام کمپنیاں 39 کروڑ 33 لاکھ روپے سے زائد کی نادہندہ ہیں، جب کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) ٹیلی کام کمپنیوں سے سالانہ ریگولیٹری بقایا جات وصول کرنے میں ناکام ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق ٹیلی کام کمپنیاں 39 کروڑ 33 لاکھ روپے سے زائد کی نادہندہ ہیں، ٹیلی کام کمپنیوں نے بقایا جات عدالت میں چیلنج کررکھے ہیں۔آڈٹ حکام نے سفارش کی ہے کہ پی ٹی اے حکام کیسز پر نظر ثانی کرکے آپریٹرز سے ریکوری کی جائے۔دستاویز کے مطابق سالانہ لائسنس فیس کی مد میں ایک کروڑ 49 ہزار، بنیادی ٹیلیفون کی مد میں 3 کروڑ 74 لاکھ واجب الادا ہیں، یو ایس ایف چارجز کی مد میں بقایا جات 22 کروڑ 72 لاکھ ، آر اینڈ ڈی شراکت داری کی مد میں 7 کروڑ 85 لاکھ اور سالانہ اسپیکٹرم فیس کی مد میں دو کروڑ 61 لاکھ روپے کے بقایاب جات ہیں۔رپورٹ کے مطابق ٹیلی کام آپریٹرز نے سالانہ لائسنس فیس کی مد میں 84 لاکھ ادا کرنے ہیں، عدم ادائیگیوں کے حوالے سے پی ٹی اے نے آڈٹ کو جواب میں بتایا کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے بقایا جات عدالت میں چیلنج کررکھے ہیں، جبکہ آڈٹ حکام نے کیسز پر نظر ثانی کرکے آپریٹرز سے ریکوری کرنے کی سفارش کی ہے۔