مظفرآباد (ویب نیوز)

آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی  پبلک اکائونٹس کمیٹی نے  محکمہ برقیات(نارتھ) کے حسابات کی جانچ پڑتال کے دوران قرار دیا ہے کہ بجلی کی خرید کے مقا بلے میں کم فروختگی ظاہر کرتے ہوئے حکومت کو نقصان پہنچایا گیا۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی نے نقصان کے حوالے سے  تھرڈ پارٹی ویلیوایشن کی ہدایت کر دی.اس موقع پرچیئر مین پبلک اکائونٹس کمیٹی چوہدری انوار الحق نے کہا کہ اگر ہم نے بجلی کے بل خود نہیں دینے تو غریب عوام سے کیسے مانگیں گے۔اگر بجلی بلات اشرافیہ  سے وصول نہیں کر سکتے اور اس فورم پر ایڈمٹ بھی کر رہے ہیں توپھر آپ کے محکمہ کی کیا جوازیت ہے۔محکمہ کی جانب سے کمزوری کا اظہار کہ بعض علاقوں میں ہمیں میٹر ہی نہیں لگانے دیئے جاتے، کسی طور بھی قابل قبول عُذر نہیں۔ہر چیز کی آپ ایڈوائزری سٹیٹمنٹ دے رہے ہیں، ایسا نہیں چلے گا۔ریکارڈ کے مطابق ہر فیڈر اور میٹر کی مکمل تفصیل مہیا کی جائے۔سول سیکرٹریٹ میں ایئر کنڈیشنرز کا بے دریغ استعمال مگر بلات کی ادائیگی کا عمل نہ ہونے کے برابر۔اس کا بوجھ غریب عوام پر ڈالنا کہاں کا انصاف ہے۔ محکمہ کی جانب سے ریکوری کے عمل میں اپنی کمزوری کو چھپانے کے لیئے غریب صارفین پر بوجھ کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔جو آفیسران رشوت نہیں لیتے وہ پھر اپنے بالا آفیسران کے غلط احکامات پر من وعن عملدرآمدکیوں کرتے ہیں، اُن کے ایمان کا تقاضا ہے کہ غلط احکامات کے خلاف ڈٹ جائیں کوئی اُن کا کُچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ان خیالات کا اظہارمنگل کے روزسپیکر قانون ساز اسمبلی/چیئر مین پبلک اکائونٹس کمیٹی چوہدری انوار الحق نے اپنی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس منعقدہ کمیٹی روم بلاک نمبر04 سول سیکرٹریٹ مظفرآباد میں محکمہ برقیات(نارتھ) کے قرطاس کار کی جانچ پڑتال کے دوران کیا۔اس دوران ضمنا”  قانون ساز اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے بجلی بلات کی ادائیگی میں ہمیشہ کوئی کمی نہ چھوڑنے  کے عمل کو پبلک اکائونٹس کمیٹی نے سراہا۔تفصیلات کے مطابق پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں محکمہ برقیات (نارتھ )کے قرطاس کا ر کی جانچ پڑتال کی گئی۔کمیٹی نے محکمہ کی جانب سے سابق اجلاس میں دی گئی ہدایات پر خاطر خواہ عملدرآمد نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ ریکوری کے عمل میں انتہائی درجہ کا تساہل پایا گیا۔کمیٹی نے واضح کیا کہ ریکوری کے عمل میں سُست روی اور محکمہ کی کارکردگی میں کمی کی وجہ enforcement of writکی شدید کمی ہے جو کہ محکمہ کے جواز پر سوالیہ نشان ہے۔ بجلی کی خرید کے مقابلہ میں کم فروختگی ظاہر کرتے ہوئے حکومت کو پہنچائے گئے نقصان کے حوالہ سے کمیٹی نے تھرڈ پارٹی ویلیوایشن کی ہدایت کر دی۔چیئر مین پبلک اکائونٹس کمیٹی نے واضح کیا کہ ہمیں اجلاس میں فزیکل پراگریس چاہیے، ہم یہاں کہانیاں سنُنے کے لیئے نہیں بیٹھے۔ کمیٹی نے سابق ہدایت کی روشنی میں ریکارڈ کی عدم دستیابی کے جواز پر 10فیصد ڈیپارٹمنٹ سے ریکوری کرنے کی جانب محکمہ کی توجہ دلائی۔اجلاس میں ممبران کمیٹی چوہدری ریاض احمدڈپٹی سپیکر، میاں عبدالوحید ایم ایل اے، کرنل(ر) وقار احمد نُور ایم ایل اے کے علاوہ محمد طیب سیکرٹری توانائی و آبی وسائل،ظفراقبال چیف انجینئر برقیات ، سعید الدین گیلانی چیف انجینئربرقیات گرڈ ، ایکسینز ،  محمد سجاد ہاشمی ایڈیشنل اے جی،آصف زیب سواتی ڈی جی اے،سیدالطاف حسین نقوی ڈائریکٹر آڈٹ و معاونین نے شرکت کی ۔ سیکر ٹری قانون ساز اسمبلی چوہدری بشارت حسین نے سیکرٹری کمیٹی کے فرائض سر انجام دیئے۔ کمیٹی آج بروز بُدھ محکمہ برقیات(سائوتھ ) کے قرطاس کار کی جانچ پڑتال کرے گی۔