مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سویا بین کی درآمدات 18فیصد اضافے سی269ملین ڈالر رہیں

پاکستان سویا بین کی کاشت میں اضافے کیلئے چینی ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہا ہے’ ماہرین کی گفتگو

فیصل آباد (ویب  نیوز)

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کی سویا بین کی درآمدات 269ملین ڈالر رہیں جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً18 فیصد کم ہیں۔رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021ـ22میں پاکستان کی سویا بین کی درآمدات تقریباً1.145 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ گزشتہ سال کی نسبت تقریباً50 فیصد زیادہ رہی۔ایوب زرعی تحقیقاتی ادارے میں آئل سیڈ سائنٹیسٹ حافظ سعد بن مصطفی نے کہا کہ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اسے اپنے ملک میں کاشت کیا جائے۔ زیادہ تر غیر ملکی اقسام جو ہم درآمد کرتے ہیں وہ نہ یہاں لگائے جا سکتے ہیں اور نہ ہی یہاں زندہ رہ سکتے ہیں۔ لہٰذامقامی اقسام کے بیجوں کو کئی گنا بڑھایا جانا چاہیے اور ان ممکنہ شعبوں میں فروغ دیا جانا چاہیے۔سویا بین زیادہ تر امریکہ، برازیل اور ارجنٹائن جیسے ممالک میں کاشت کی جاتی ہے جہاں معتدل آب و ہوا ہے، اس لیے پاکستان کو اپنی نان جی ایم او سویابین ویریٹیز تیار کرنے کی ضرورت ہے جو زیادہ درجہ حرارت میں اچھی کارکردگی دکھا سکے۔ انٹرکراپنگ کے ساتھ لوگ ایک ہی جگہ پر مکئی اور سویا بین کاشت کر سکتے ہیں۔ پیداوار کا فائدہ روایتی اقسام سے دوگنا یا 2.5 گنا زیادہ ہے۔سویا بین انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی پاکستان کے حالات کے مطابق ہے اور امید ہے کہ مزید علاقوں میں اس کا اطلاق ہوگا۔ روایتی چاول کے علاقے یا کپاس کے علاقے ایک مخصوص مدت کے لیے غیر کاشت رہتے ہیں کیونکہ اس وقت کی کوئی فصل اس پر فٹ نہیں آتی۔ ہم نے تخمینہ لگایا ہے کہ اگر ہم اس قسم کی زمین کا60فیصد استعمال کریں تو ہم کم از کم 3 ارب ڈالر سالانہ کا منافع کما سکتے ہیں۔یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کی سویا بین بریڈنگ لیب کے انچارج ڈاکٹر ظہیر احمد نے کہا کہ ہم اچھے معیار کے بیج پیدا نہیں کرتے اور مختلف فصلوں میں بیج کی کل پیداوار صرف 20فیصد ہے جو بہت بڑا خلا ہے۔ اس وقت ہم گندم، چاول، کپاس اور سبزیوں کے لیے بھی مختلف فصلوں کے لیے درآمد شدہ بیجوں پر انحصار کرتے ہیں اور یہی حال سویابین کا ہے لیکن ہمیں اسے مقامی طور پر تیار کرنا چاہیے۔مکینائزیشن بہترین طریقوں میں سے ایک ہے جس کے ذریعے ہم سویا بین کی پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں، اس طرح ہمیں کم محنت، کم وقت اور کم ذخیرہ کرنے کے وقت کی ضرورت ہے۔انہوںنے پاکستان میں سویا بین کی پیداوار کی تازہ ترین پیشرفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے زور دیا کہ اب ان کی توجہ انٹرکراپنگ کے لیے مخصوص سویا بین کو فروغ دینے پر مرکوز ہے جو کہ چین کی جانب سے اعلی پیداوار دینے والی ٹیکنالوجی ہے۔مختلف فصلوں کے ساتھ انٹرکراپنگ بالخصوص سویا بین کی انٹرکراپنگ میں مہارت رکھنے والے ظہیر احمد نے کہا کہ انہوں نے اس ٹیکنالوجی کو پاکستان کے مختلف علاقوں میں موثر انداز میں متعارف کرایا ہے، ہم مختلف مراحل اور مختلف ٹیکنالوجیز میں چین سے تعاون حاصل کر رہے ہیں۔