انتخابات کے دوران غیر جانبدار افسران کی تعیناتی انتہائی ضروری ہے ، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس، چیف سیکرٹری اور آئی جی خیبر پختونخوا کی انتظامات و سکیورٹی بارے بریفنگ

اسلام آباد(ویب  نیوز)

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ انتخابات کے دوران غیر جانبدار افسران کی تعیناتی انتہائی ضروری ہے ، صوبائی حکومت ، چیف سیکرٹری اور آئی جی اس بات کو یقینی بنائیں کہ صوبہ میں تمام انتظامی پوسٹوں پر تعینات افسروں کے تبادلے فوری طورپرانہی بنیادوں پر کئے جائیں تاکہ انتخابات سے قبل غیر جانبدار سٹاف کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے ۔منگل کو الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں معزز ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکرٹری الیکشن کمیشن ، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ، آئی جی خیبر پختونخوا اور الیکشن کمیشن کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ الیکشن کمیشن اور حاضرین نے سانحہ پولیس لائنز کے شہدا کے لئے فاتحہ خوانی کی۔ بعدازں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن کو بریف کیا کہ یہ اجلاس صوبہ خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلی کے عام انتخابات اور قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے انتظامات پر چیف سیکرٹری اورآئی جی سے سیکورٹی پر بریفنگ لینے کے لئے بلایا گیا ہے ۔چیف الیکشن کمشنر نے ابتدائی کلمات میں انتخابات کی شفافیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دوران غیر جانبدار افسران کی تعیناتی انتہائی ضروری ہے ۔ لہذا صوبائی حکومت ، چیف سیکرٹری اور آئی جی اس بات کو یقینی بنائیں کہ صوبہ میں تمام انتظامی پوسٹوں پر تعینات افسروں کے تبادلے فوری طورپرانہی بنیادوں پر کئے جائیں تاکہ انتخابات سے قبل غیر جانبدار سٹاف کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے اور قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں بھی جن ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کو تعینات کیاگیا ان میں سے بھی اگر کسی کے خلاف شکایت ہو یا اسکاکسی سیاسی پارٹی سے تعلق ہو تو الیکشن کمیشن کو مطلع کیا جائے تاکہ ان کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے ۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطا بق اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ انتخابات سے قبل تمام اضلاع میں غیر جانبدار افسران تعینات ہوں ۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم انتخابات کے سلسلے میں مزید بجٹ حکومت سے مانگ رہے ہیں ۔ آئی جی خیبر پختونخوا نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ صوبہ میں انتخابات کے انعقاد کے لئے 57000اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر کشمیر اور گلگت بلتستان سے پولیس فورس کی خدمات لی جائیں تو پھر بھی اس کمی کو پورا نہیں کیا جا سکتا ۔اس کمی کو پورا کرنے کے لئے پاک فوج / فرنٹیئر کور کی مدد درکار ہوگی۔مزید انہوں نے بتایا کہ سال 2022 میں پولیس پر 494حملے ہوئے جبکہ سال 2023 میں اب تک 46 حملے ہوچکے ہیں اسی طرح سال 2022 میں پولیس کے 119 جوان شہید ہوئے جبکہ 2023میں اب تک 93 جوان شہید ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کیا کہ انتخابات کے دوران دہشتگردی کی کارروائی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا اور یہ نہیں کہا جاسکتا کہ آئندہ انتخابا ت مکمل طور پر پر امن ہوں گے ۔اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے چیف سیکرٹری اورآئی جی کو بتایا کہ الیکشن کمیشن پاک آرمی / ایف سی کی تعیناتی کے لئے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے رابطے میں ہے تاکہ پرامن انتخابات کا انعقاد ممکن بنایا جائے ۔ مزید چیف الیکشن کمشنر نے آئی جی خیبر پختونخوا کو ہدایات جاری کیں کہ آرمی اور فرنٹیئر کو ر کی تعیناتی سے متعلق مزید ورکنگ کی جائے اور جلد الیکشن کمیشن کو مطلع کیا جائے تاکہ بروقت متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا جا سکے ۔۔