اسلام آباد (ویب نیوز)

میل چیمپئنز آف چینج (MCC)پاکستان گروپ نے اپنی پہلی پیشرفت رپورٹ جاری کر دی ہے جوکہ صنفی مساوات میں اضافہ اور اپنے اداروں میں خواتین کی نمائندگی کے لیے اٹھائے گئے انفرادی و اجتماعی اقدامات کی شفافیت اور خود احتسابی کو ظاہر کرتی ہے۔

میل چیمپیئنز آف چینج پاکستان کی پراگرس رپورٹ، رکن اداروں کے لیے سال 2022 کے نتائج پیش کرتی ہے۔ 2023 میں جاز کے چیف ایگزیکٹیوآفیسر عامر ابراہیم کی میزبانی میں ہونے والے گروپ کے پہلے اجلاس میں اس رپورٹ پر دستخط کیے گئے۔

جاز کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عامرابراہیم نے اس موقع پر کہا کہ،”میل چیمپئنز آف چینج پاکستان کے سہہ ماہی اجلاس کی میزبانی کرنے پرہمیں فخر ہے، جہاں ہم برابری کی راہ میں حائل رکاوٹوں سے نمٹنے اور ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ بطور لیڈر ہم جو اقدامات کر رہے ہیں وہ ہمارے اپنے اداروں اور معاشرے دونوں میں تبدیلی لانے کے ہمارے عزم کا لازمی حصہ ہیں۔“

میل چیمپئنز آف چینج پاکستان کی کنوینر، فضا فرحان نے کہا کہ،”یہ گروپ 2023 میں صنفی مساوات کے فروغ میں اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔پاکستان میں MCCقیادت کا ایک ساتھ آگے آکر کام کے لیے بہترین جگہ بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کا عہدکرنا ہمیں خواتین کے بہتر اور مساوی مستقبل کی امید دلاتاہے۔“

2022 کی پراگرس رپورٹ میل چیمپئنز آف چینج پاکستان کے ممبر اداروں میں صنفی مساوات میں اضافہکے لیے اٹھائے گئے انفرادی اور اجتماعی اقدامات کا جائزہ پیش کرتی ہے۔

پچھلے بارہ ماہ کے دوران گروپ نے کام میں لچک،کام کی جگہ پر واپسی،ملازمت دیتے وقت صنفی مساوات پر عمل اور برابری کا تصورقائم کرنے کے لیے کام جاری رکھاہے۔توجہ طلب ایریاز میں سال کے وسط میں اضافہ کیا گیا تھا۔ اس میں ممبران کی کوششوں سے جنسی ہراسانی کی روک تھام،صنفی بنیاد پر تنخواہوں کی ادائیگی کا فرق ختم کرنا،روز مرہ تبدیلی کے چیمپینز کوسننا اور سیکھنے کی سرگرمی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

کام اور دیکھ بھال میں لچک کو مرکزی دھارے میں لانا:
61.9 فیصد ممبران،لیڈر شپ کی صلاحیت، پالیسی، ٹولز اور ٹیکنالوجی کی بدولت کام اور دیکھ بھال میں لچک کو مرکزی دھارے میں لائے ہیں  جو کہ سال 2021ء  کی نسبت 50فیصدزیادہ ہے۔

71.4 فیصد ممبران نے والدین کی چھٹی تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے پالیسیاں اور اقدامات اٹھائے ہیں۔
تمام ملازمین کے لیے کام کی بہتر اور قابل احترام جگہ بنانا:
90.5فیصد ممبران نے ردعمل سے نمٹنے اور صنفی مساوات میں اضافہ کے لیے مخصوص کارروائی کی، جو کہ 2021 میں 83.3 فیصدزیادہ ہے۔
90.5فیصد بورڈ یا ایگزیکٹو لیڈرشپ ٹیموں نے جنسی ہراسانی کو ختم کرنے کا عہد اورعدم برداشت کی اپنی پوزیشن کو واضح کیا ہے۔
81فیصد ممبران نے اپنے بورڈیا ایگزیکٹو لیڈرشپ ٹیم کے لیے،جنسی ہراسانی کے بارے میں رپورٹنگ کاباقاعدہ نظام قائم کیا ہے۔
L’Oréal پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر قوی نصیر نے کہا کہ،”ہم اپنی ٹیم ممبران، اپنے صارفین، اپنے شراکت داروں اور کمیونٹی کے لیے منصفانہ سلوک، رسائی اور ترقی کے مواقع دینے کی حمایت کرتے ہیں۔“
میل چیمپیئنز آف چینج پاکستان کے نتائج بھی قیادت کرنے والوں کی ٹیم میں صنفی توازن کی نمائندگی کے تمام اہم اشاریوں میں سال بہ سال پیشرفت کو ظاہر کرتے ہیں:
 قیادت میں خواتین کی نمائندگی کو آگے بڑھانا:
پورے گروپ میں مجموعی طورپر 18.1فیصد خواتین کی ترقیاں حاصل کی گئی ہیں جو کہ سال2021ء  میں 13.1 فیصدزیادہ ہیں۔
میلیمپیئنز آف چینج پاکستان کے ممبران نے 2022 میں 47فیصد لیڈرشپ کیٹیگریز میں صنفی توازن کو حاصل کیا یاحصول کے قریب پہنچے۔
سجینٹاپاکستان کے جنرل منیجر، ذیشان بیگ نے کہا کہ،”کسی بھی ادارے کی کامیابی اورصحت مند معاشرے کا قیام یقینی بنانے کے لیے صنفی مساوات ایک اہم پہلو ہے۔ ایک کمپنی کے طور پر ہم جمود کو ختم کرنے اور قیادت میں خواتین کی زیادہ نمائندگی حاصل کرنے کے لیے جرات مندانہ کارروائی کرنے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔“