• کیس ممنوعہ فنڈنگ کی ضبطگی سے متعلق ہے، الیکشن کمیشن مرکزی کیس کا فیصلہ سنا چکا ہے،چیلنج کرنا ہے تو متعلقہ فور م پر جائیں ،چیف الیکشن کمشنر
  • الیکشن کمیشن نے وکیل انور منصور کی کیس میں جواب جمع کرانے کیلئے مزید ایک ماہ کا وقت دینے کی استدعا منظور کر لی ، مزید سماعت 6 جولائی تک ملتوی

اسلام آباد (ویب نیوز)

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کی غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی کے حوالے سے کیس میںریمارکس دیتے ہوئے  کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں پر مشکل حالات آتے رہتے ہیں، اس پر بہت زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔ منگل کو چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ممبرالیکشن کمیشن سندھ نثار احمد درانی، ممبرالیکشن کمیشن بلوچستان شاہ محمد جتوئی، ممبرالیکشن کمیشن پنجاب بابرحسن بھروانہ اور ممبرالیکشن کمیشن خیبر پختونخوا جسٹس (ر)اکرام اللہ خان پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کی غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی  کے حوالے سے کیس کی سماعت کی ۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے توسط سے پارٹی کو غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ کی ضبطگی کے حوالے سے نوٹس جاری کررکھا ہے۔ دوران سماعت پاکستان تحریک انصاف کے وکیل انورمنصور خان نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اس وقت ایک سیاسی جماعت پر زمین بہت زیادہ تنگ کردی گئی ، نامعلوم افراد ہمارے آفس سے تمام ریکارڈ اٹھا کر لے گئے ، اس وقت  معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے،پی ٹی آئی کے دفاتربند اور عہدیدارروپوش ہو چکے ہیں، ریکارڈ کے حصول کے لئے مختلف سورسز سے کوشش کررہا ہوں، ہم نے بیرون ملک سے بھی مزید ریکارڈ منگوایا تھا، ریکارڈ کی عدم موجودگی پر کیا دلائل دوں؟جبکہ ممبر الیکشن کمیشن سندھ نثار احمد درانی کا انورمنصورخان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ آپ کے اورہمارے پاس موجود ہے۔چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندرسلطان راجہ نے کہا ہے کہ یہ کیس ممنوعہ فنڈنگ کی ضبطگی سے متعلق ہے، الیکشن کمیشن نے حقائق کی بنیاد پر مرکزی کیس پرحتمی فیصلہ سنا دیا،اگرمرکزی کیس کافیصلہ چیلنج کرنا ہے تومتعلقہ فورم سے رجوع کریں۔ الیکشن کمیشن نے فنڈنگ ضبطگی کاکیس10ماہ قبل شروع کیا،10ماہ بعد بھی جواب جمع نہیں کرایا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں پر اس طرح کے حالات آتے رہتے ہیں،اس پر بہت زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، 10ماہ ہو گئے ابھی تک پی ٹی آئی نے جواب جمع نہیں کردوایا، پی ٹی آئی وکیل کا بیان ایک بہانہ ہے۔انورمنصور خان نے جواب جمع کروانے کے لئے مزیدایک ماہ کا وقت دینے کی استدعا کی۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اس کیس کو غیر معینہ مدت تک تو ملتوی نہیں کرسکتے۔چیف الیکشن کمشنر نے انورمنصورخان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تحریری طور پر بتادیں کہ ریکارڈ نہیں مل رہا توفیصلہ سنادیتے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انورمنصور خان کو جواب جمع کروانے کے لئے چار ہفتے کا وقت دینے ہوئے کیس کی مزید سماعت 6جون تک ملتوی کردی۔