اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دے دیا۔

اسلام آباد ( ویب نیوز )

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے توشہ خانہ کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا 5 مئی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرتے ہوئے معاملہ واپس ٹرائل کورٹ کو بھجوا دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کے دلائل پر ٹرائل کورٹ کو دوبارہ فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ 7 دن میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ کرے، اس سے قبل ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دینے کی پی ٹی آئی چیئرمین کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف سیشن عدالت میں کمپلینٹ دائر کی تھی، جس پر سیشن کورٹ نے توشہ خانہ ٹرائل قابل سماعت قرار دیا تھا، اور فردِ جرم بھی عائد کر دی تھی، یہ فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے ہائیکورٹ سے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دینے کی درخواست کی تھی، ان کا مؤقف تھا کہ شکایت درست طور پر دائر نہیں ہوئی، شکایت 4 ماہ کے اندر دائر ہو سکتی تھی اس کے بعد قابل سماعت نہیں رہی، درخواست الیکشن کمیشن کے مجاز افسر کے ذریعے اور درست فورم پر بھی دائر نہیں ہوئی، اس لیے اسے خارج کیا جائے۔

ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس ختم ہو گیا ہے۔