توشہ خانہ فوجداری کیس،اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی فیصلہ معطلی کی درخواست پرفیصلہ محفوظ

الیکشن کمیشن کے وکیل نے لاہور ہائیکورٹ میں اِسی ریلیف کیلئے درخواست دائر ہونے کا اعتراض اٹھا دیا

استدعا ہے کہ اِس عدالت میں یہ درخواست قابلِ سماعت نہیں ہے، وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز ایڈووکیٹ

اسلام آباد ( ویب  نیوز)

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں بانی پی ٹی آئی کی فیصلہ معطل کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا ہے۔ اسلام آبادہائیکورٹ میں توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس کا سیشن کورٹ کا مکمل فیصلہ معطل کرنے کی بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں اِسی ریلیف کیلئے درخواست دائر ہونے کا اعتراض اٹھا دیا، استدعا ہے کہ اِس عدالت میں یہ درخواست قابلِ سماعت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ 8 اگست کو اپیل اور سزا معطلی دائر ہوئی 28 اگست کو سزا معطلی کا فیصلہ آیا ، فیصلے کے ایک ماہ سات دن بعد پانچ اکتوبر کو فیصلہ معطلی کی متفرق درخواست دائر ہوئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی فیصلہ معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو نااہل قرار دینے کا فیصلہ سنانے کے بعد ان کے خلاف فوجداری کارروائی کا ریفرنس عدالت کو بھیج دیا تھا، جس میں عدم پیشی کے باعث ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے۔گزشتہ برس اگست میں حکمراں اتحاد کے 5ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے سابق وزیراعظم کی نااہلی کے لیے توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنس میں آرٹیکل 62 (ون) ( ایف )کے تحت  بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔