ایک ہفتے میں صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مکمل لاک ڈائون کا سوچنا پڑے گا،فواد چوہدری
ایس او پیز پر آبادی 21 فیصد عمل کر رہی تھی،77 فیصد کورونا شہری علاقوں سے پھیلا
ہم کوشش کر رہے ہیں کہ مکمل لاک ڈائون نہ لگایا جائے کیونکہ اس سے مزدور اور تاجر متاثر ہوں گے
پاکستان میں آکسیجن 90 فیصد زیر استعمال ہے، آکسیجن منگوا بھی لیں تب بھی سسٹم میں زیادہ سپلائی نہیں ہو سکتی
تراویح اور عید کے اجتماعات کو ایس او پیز میں رکھنا اہم ہو گا، اس معاملے میں علما ہماری قیادت اور رہنمائی کریں
مریم نواز نے کراچی کا دورہ ملتوی کیا جو اچھی پیشرفت ہے، الیکشن کمیشن کو بھی کورونا کی صورتحال میں الیکشن ایس او پی بنانی چاہیے،پریس کانفرنس
کراچی(ویب نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاہے کہ اگر ایک ہفتے میں کورونا کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مکمل لاک ڈائون کا سوچنا پڑے گا،ایس او پیز پر آبادی 21 فیصد عمل کر رہی تھی،77 فیصد کورونا شہری علاقوں سے پھیلا،ہم کوشش کر رہے ہیں کہ مکمل لاک ڈائون نہ لگایا جائے کیونکہ اس سے مزدور اور تاجر متاثر ہوں گے۔گورنر ہائوس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہاکہ بھارت میں کورونا نے تباہی مچائی ہوئی ہے، وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے بھارتی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے، دعا ہے کہ بھارتی عوام کو اس تکلیف سے نجات ملے۔ا نہوں نے کہاکہ پاکستان میں آکسیجن 90 فیصد زیر استعمال ہے، آکسیجن منگوا بھی لیں تب بھی سسٹم میں زیادہ سپلائی نہیں ہو سکتی، کراچی میں کورونا کیسز کم ہونے کی وجہ سے سپلائی لائن بحال ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کورونا سے اموات میں بہت اضافہ ہو رہا ہے،جس کے بعد وزیر اعظم نے فوج کو ایس او پیز پر عملدرآمد کی ہدایت کی ہے ، ایس او پیز پر آبادی 21 فیصد عمل کر رہی تھی،77 فیصد کورونا شہری علاقوں سے پھیلا۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں پریشان کن صورتحال ہے جہاں شرح 40 فیصد تک پہنچ گئی ہے، بلوچستان اور گلگت بلتستان کی صورتحال باقی صوبوں سے بہتر ہے، کراچی میں بھی کورونا کیسز کم ہونے کی وجہ سے سپلائی لائن بحال ہے، کراچی میں کورونا کی شرح بڑھی تو پورے ملک کی سپلائی لائن متاثر ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے کراچی کا دورہ ملتوی کیا جو اچھی پیشرفت ہے، الیکشن کمیشن کو بھی کورونا کی صورتحال میں الیکشن ایس او پی بنانی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں بھی کورونا پھیلائو کی ایک بڑی وجہ مودی کی الیکشن مہم ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا ہماری کوشش ہے کورونا کی لہر اسی ہفتے نیچے آئے، مکمل لاک ڈائون کی وزیراعظم نے مخالفت کی ہے لیکن ایک ہفتے میں معاملات صحیح نہ ہوئے تو مکمل لاک ڈائون کا سوچنا پڑے گا، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ مکمل لاک ڈائون نہ لگایا جائے کیونکہ اس سے مزدور اور تاجر متاثر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ تراویح اور عید کے اجتماعات کو ایس او پیز میں رکھنا اہم ہو گا، اس معاملے میں علما ہماری قیادت اور رہنمائی کریں۔صحت کارڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ میں بھی صحت کارڈ لانا چاہتے ہیں، بدقسمتی سے سندھ حکومت نے صحت کارڈ میں اپنا حصہ نہیں ڈالا، صحافیوں کو خصوصی پیکج کے تحت صحت کارڈ میں لا رہے ہیں، تمام صحافیوں کو وزیراعظم ہائوسنگ اسکیم میں شامل کریں گے۔کالعدم تحریک لبیک سے متعلق سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ ریاست نے کالعدم تنظیم والے معاملے پر اپنی رٹ پر سمجھوتا نہیں کیا، اپوزیشن اس معاملے پر سیاست نا کرے، زیادہ تلخی پاکستان کے لیے اچھی نہیں ہے۔