ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا اسکور مالی کرپشن نہیں، قانون کی حکمرانی کے سبب گرا، فواد چوہدری
اسلا م آباد (ویب ڈیسک)
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں پاکستان کا اسکور مالی کرپشن کی وجہ سے نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی اور ریاست کو یرغمال بنانے کی وجہ سے کم آیا ہے۔ آئندہ عام انتخابات کیلئے نئی حلقہ بندیاں اگلے سال جنوری میں ہوں گی جن کے تحت الیکشن منعقد ہوں گے ۔ کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا کہ کورونا آیا تھا تو لگتا تھا کہ بہت بڑا بحران جنم لینے والا ہے لیکن اس وقت بھی وزیر اعظم عمران خان واحد آدمی تھے جو یہ کہہ رہے تھے کہ ہمیں یومیہ اجرت کمانے والوں کے بارے میں سوچنا چاہیے اور ہم نے پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاون کی پالیسی اپنائی جس کی بدولت عالمی اداروں کی رپورٹس کے مطابق پاکستان کورونا کے بعد معمولات زندگی کی طرف آنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔ فواد چوہدری نے کہا اس مرتبہ بھی ہم نے یہی فیصلہ کیا ہے کہ اومیکرون کی صورتحال کے باوجود ملک میں کاروبار بند نہیں کیے جائیں گے اور معاشی سرگرمیاں جاری رکھی جائیں گی، انشااللہ ہم کورونا کی اس لہر کو بھی شکست دینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔فواد چوہدری نے ایس او پی پر عملدرآمد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایس او پیز پر عمل خصوصا ویکسین لگوانا ضروری ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم ویکسین کے پھیلا کو زیادہ سے زیادہ بڑھائیں، جتنی ویکسینیشن ہو گی، کورونا کے کیسز اتنی ہی تیزی سے نیچے آتے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو کورونا ہوا اس میں بھی بہت فرق تھا، جنہوں نے ویکسین لگوائی ہوئی تھی ان پر ویکسین نہ لگوانے والوں کی نسبت بہت کم علامات ظاہر ہوئیں اس لیے ویکسین لگوانا ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے لیے 5ارب روپے مختص کیا گیا،، اس سلسلسے میں کابینہ نے رقم کی منظوری بھی دے دی ہے اور یہ مردم شماری اس سال دسمبر میں مکمل ہو گی، اس کے پائلٹ پراجیکٹ کے نتائج اپریل سے مئی تک حکومت کو مل جائیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ دسمبر تک مردم شماری مکمل ہونے کے بعد جنوری سے الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیوں کا آغاز کر سکے گا اور اگلا الیکشن نئی حلقہ بندیوں کے مطابق ہو گا۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فوجداری قانون میں ترمیم کی منظوری دی ہے، ابھی عوام کے سامنے تجاویز پیش کی جا رہ یہیں جس کے بعد یہ پارلیمان میں جائیں گی، اس میں سب سے اہم چیز ہے کہ ہر فوجداری مقدمے کا فیصلہ 9 مہینے میں کرنا لازمی ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر مقدمہ 9 مہینے سے زیادہ زیر التوا رہتا ہے تو سیشن جج چیف جسٹس کو وجوہات بتائے گا کہ وہ یہ مقدمہ 9مہینے میں کیوں مکمل نہیں کر سکا۔فواد چوہدری نے کہا کہ اگر پراسیکیوٹر کی غلطی ہوئی تو اس کے خلاف کارروائی ہو گی اور اگر جج کی وجہ سے مقدمہ التوا کا شکار ہوا ہو گا تو جج کے خلاف کارروائی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو ضمانت کا اختیار دیا جا رہا ہے، یہ اختیار پہلے بھی تھا لیکن اس بات کو اس طرح سے رسمی شکل نہیں دی گئی تھی تاہم اب یہ اختیارات بڑھائے جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فوجداری قانون میں پلی بارگین کی سوچ لائی جا رہی ہے جس سے ہمارے مالی معاملات کے مقدمات کا بوجھ عدالتوں سے کم ہو سکے گا، بہت سارے مقدمات پلی بارگین میں جا سکیں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایس ایچ او کے بارے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بی اے سے کم تعلیمی قابلیت کے حامل شخص کو ایس ایچ او نہیں بنایا جا سکے گا۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ابھی پوری رپورٹ شائع نہیں ہوئی ہے بلکہ صرف اسکور شائع کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہمارے سامنے یہ بات آئی ہے کہ پاکستان کا اسکور مالی کرپشن کی وجہ سے نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی اور ریاست کو یرغمال بنانے کی وجہ سے کم آیا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ اس رپورٹ سے قطع نظر اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی پر کام کرنے کی ضرورت ہے اور ہم ایک سے زائد بات یہ کہہ چکے ہیں کہ قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے، اس ملک میں امیر اور غریب کے لیے الگ الگ قانون ہے،فواد چودھری نے کہا کہ ہائی پروفائل اور اہم مقدمات کی سماعت براہ راست دکھائی جانی چاہیے جبکہ شہباز شریف کا کیس اور آصف زرداری کا اومنی کیس بھی براہ راست نشر کیا جائے۔ کریمنل جسٹس ریفارمز سے رول آف لا میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مزدوری کے لیے جانے والے افراد کا کورونا ٹیسٹ لازمی ہو گا اور ایسے افراد کے لیے کورونا ٹیسٹ کی فیس میں کمی کی سمری ای سی سی میں لائی جائے گی،شہزاد اکبر سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبرنہیں، سب سے اہم بات مردم شماری کے حوالے سے ہے، سابق مشیر داخلہ نے بڑا تگڑا ہو کراپنا کام کیا، وہ بہادر آدمی تھے، ان کی جگہ جو بھی آئے گا، اس کے لیے بڑے چیلنج ہوں گے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے حج،عمرہ ریگولیشن ایکٹ کی منظوری دی گئی ہے، فائیوجی لائسنس کے متعلقہ امورکے لیے کمیٹی بنادی گئی ہے۔ چلغوزوں پر45فیصد ڈیوٹی کوختم کردیا گیا ہے، اب چلغوزے مہنگے نہیں ہوں گے، تمباکوکی قیمت245روپے مقرر کی گئی ہے، تمباکواگانے والے کاشت کاروں کے لیے بڑا ریلیف ہوگا۔فواد چودھری کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں آئل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، مشینری کی35فیصد امپورٹ کا مطلب پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بہت گروتھ کرے گی۔ ساڑھے 3 ہزار ارب اوورسیزپاکستانی ملک بھجواچکے ہیں، آئی ٹی ایکسپورٹ میں 48 فیصد اضافہ ہوا ہے، ہم سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارکے جعلی طریقے سے روپے کو مستحکم نہیں کر رہے، ہماری گروتھ مستحکم ہے، خوشی کی بات ہے فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں20فیصد اضافہ ہوا ہے