- امریکا کسی ایک امیدوار یا شخصیت کو دوسری سیاسی جماعت پر ترجیح نہیں دیتا
- افغان طالبان سے معاہدے سے ہمارے اتحادی کمزور ہوئے ، دوحا معاہدے کے وعدے پورے نہیں کئے
- ہمیں یقین ہے ایران نے روس کو ایسی ٹیکنالوجی فراہم کی ہے جو یوکرین کے لوگوں کے خلاف حملوں میں استعمال ہوئی ہے
- ایران کو کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے نہیں دیں گے، اس کے لیے امریکہ کے پاس بہت سارے آپشنز موجود ہیں، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس
واشنگٹن (ویب نیوز)
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان میں جمہوری اداروں اور جمہوری عمل کے ساتھ ہے، امریکہ کسی ایک امیدوار یا شخصیت کو دوسرے پر ترجیح نہیں دیتا۔ واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پاکستان میں آئندہ انتخابات میں عمران خان کے جیتنے کے امکانات سے متعلق سوال پر کہا کہ کہ یہ سوال پاکستانی عوام کے لیے سوالات ہیں امریکا کے لیے نہیں۔ پاکستان سے تعلقات کے حوالے سے نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا کسی ایک امیدوار یا ایک شخصیت کو دوسری سیاسی جماعت پر ترجیح نہیں دیتا۔ ہم جمہوری اداروں اور جمہوری عمل کے ساتھ کھڑے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دوحا معاہدہ افغانستان میں ایک پرامن تصفیے کا تصور پیش کرتا ہے، طالبان کے قبضے کا نہیں، افغان طالبان نے دوحا معاہدے میں کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے۔ افغان طالبان سے معاہدے سے ہمارے اتحادی کمزور ہوئے ہیں ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا کے ساتھ معاہدے نے افغان طالبان کو بااختیار اور افغان حکومت میں ہمارے شراکت داروں کو کمزور کیا۔نیڈ پرائس نے کہا کہ معاہدے میں افغانستان سے امریکی فوجیں واپس بلانے کی ڈیڈ لائن رکھی گئی لیکن اس کے لئے واضح حکمت عملی ہی نہیں بنائی گئی۔نیڈ پرائس نے کہا کہ طالبان نے بعض دہشت گرد گروہوں کے حوالے سے کچھ غیر اطمینان بخش اقدامات کیے لیکن یہ بات بھی سب کو معلوم ہے کہ انہوں نے القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری کو پناہ دی، جو معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ایران کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ایران نے روس کو ایسی ٹیکنالوجی فراہم کی ہے جو یوکرین کے لوگوں کے خلاف حملوں میں استعمال ہوئی ہے، ایران کو کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے نہیں دیں گے۔ اس کے لیے امریکہ کے پاس بہت سارے آپشنز موجود ہیں۔