اسلا م آباد (ویب نیوز)
پاکستان میں منکی پاکس کا پہلا کیس سامنے آگیا، سعودی عرب سے بے دخل شخص میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی ہے۔ وفاقی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے 17 اپریل کو پاکستان آنے والے شخص میں منکی پاکس کی علامات تھیں، متاثرہ شخص کے نمونے قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد بھیجے گئے، گزشتہ روز قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد نے متاثرہ شخص میں منکی پاکس کی تصدیق کی۔حکام کے مطابق منکی پاکس سے متاثرہ شخص راولپنڈی یا اسلام آباد کا رہائشی ہے، منکی پاکس کے پہلے کیس کے بعد پورے ملک کے ائیرپورٹ پر ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، بیرون ملک سے آنے والے مشتبہ مریضوں کے نمونے قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔منکی پاکس دراصل ایک ایسا وائرس ہے جو بنیادی طور پر جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ منکی پاکس، وائرس کے پاکس وائری ڈائے (Poxviridae) فیملی سے تعلق رکھتا ہے، اس فیملی کو مزید 2 ذیلی خاندانوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں 22 انواع ہیں اور مجموعی طور پر اس فیملی میں وائرس کی 83 اقسام ہیں۔اس فیملی سے تعلق رکھنے والے وائرس میں اسمال پاکس یعنی چیچک بھی شامل ہے اور علامات میں قریب ترین ہونے کی وجہ سے منکی پاکس کو اس کا کزن بھی کہا جاتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق منکی پاکس کی علامات بھی چیچک سے ملتی جلتی ہیں البتہ اس کی شدت چیچک سے کم ہوتی ہے۔عام طور پر اس کی علامات ایک سے دو ہفتوں کے درمیان سامنے آتی ہیں۔متاثرہ شخص میں پہلے سر درد، بخار، سانس پھولنے کی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور پھر چیچک کی طرح جسم میں دانے نمودار ہوجاتے ہیں۔مرض کی شدت کے اعتبار سے ان دانوں کے حجم میں فرق ہوسکتا ہے۔ ان دانوں میں پس بھی موجود ہوتا ہے اور مریض کو بے چینی اور خارش بھی محسوس ہوسکتی ہے۔