Category: خارجہ امور

یورپی یونین مقبوضہ کشمیر میں بھارتی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے: شاہ محمود بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تسلسل تشویشناک ہے،

یورپی یونین مقبوضہ کشمیر میں بھارتی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے: شاہ محمود پاکستان، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے…

امریکا کے پاس پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، ٹام ویسٹ پاکستان نے امن کی بحالی میں ہمیشہ امریکی تجاویز کو قبول نہیں کیا،امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان

اسلام آباد کی ہچکچاہٹ نے وہ مشکلات پیدا کی ہیں جس کا پاکستان کو افغانستان میں سامنا کرنا پڑ رہا…

بھارت پھر فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچاسکتا ہے، عالمی برادری نوٹس لے، پاکستان پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورت حال کو اجاگر کرتا رہے گا، مودی سرکار بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی بند کرے

وزیر اعظم عمران خان 3 سے 5 فروری کو بیجنگ کا دورہ کریں گے، ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے مابین…

Qamar Bajwa

سعودی عرب کی اسلامی دنیا میں منفرد حیثیت ہے،جنرل قمر جاوید باجوہ آرمی چیف کی سعودی وزیر دفاع کے ملٹری مشیرمیجر جنرل طلال عبداللہ سے ملاقات کے دوران گفتگو

افغانستان میں انسانی المیہ سے نمٹنے کیلئے امن اور مفاہمت کی ضرورت ہے سعودی مشیر نے پاکستان کی مسلح افواج…

امریکا کے ساتھ سودے بازی نہیں ،کثیرالجہتی تعلقات چاہتے ہیں ، شاہ محمود قریشی افغانستان میں انسانی بحران کی انتہائی سنگین صورتحال کے نتائج کا سامنا نہ صرف افغا ن عوام بلکہ دنیا کو بھی یقینی طور پر کرنا ہو گا

پاکستان جیوپالیٹیکس سے جیواکنامکس کا سٹرٹیجک مدار ومحور بن چکا ہے جس کی اہمیت کو قبول کرنا ہوگا کامیاب خارجہ…

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔