ملک کو بھارت کے مقابلے میں سیاسی ٹھگوں سے زیادہ خطرہ ہے،سراج الحق

ایک دوسرے کو چور ڈاکو کہنے والے رات کے اندھیرے میں ایک ہوگئے

ملکی تباہی کا ذمہ دار ووٹر ہے جو سانپوں کے منہ میں دودھ ڈال کر انہیں اژدھا بناتے ہیں

بلا امتیاز احتساب ہوا تو کوئی بھی نہیں بچے گا،پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کی اکثریت جیلوں میں ہو گی

جو پی ٹی آئی میں ہوتا ہے اس سے کرپشن کا حساب نہیں لیا جاتا، پاناما لیکس میں اپوزیشن و حکومت کے لوگ شامل ہیں

حکومت میں شامل کرپٹ لوگوں پر نیب ہاتھ نہیں ڈال سکتا، نیب نے ریاست کے اندر اپنی ایک ریاست بنا رکھی ہے

امیر جماعت اسلامی پاکستان  کا لاہور میں تقریب سے خطاب،میڈیا سے گفتگو

لاہور (ویب ڈیسک ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کو بھارت کے مقابلے میں سیاسی ٹھگوں سے زیادہ خطرہ ہے، سیاسی ٹھگوں نے 73سال سے پاکستان کو یرغمال بنا رکھا ہے، ملکی تباہی کا ذمہ دار ووٹر ہے جو سانپوں کے منہ میں دودھ ڈال کر انہیں اژدھا بناتے ہیں، ایک دوسرے کو چور ڈاکو کہنے والے رات کے اندھیرے میں ایک ہوگئے ہیں ، اگر بلا امتیاز احتساب ہو گیا تو کوئی بھی نہیں بچے گا۔لاہور میں تقریب سے خطاب اور بعدا زاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں جو نظام مسلط ہے وہ اشرافیہ پر مشتمل ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا ٹولہ ہی تحریک انصاف ہے، کرپٹ سرمایہ دار اور حکمران پاکستان کی بربادی کے ذمہ دار ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کا احتساب ہونا چاہیے  اور اگر صحیح معنوں میں بلا امتیاز احتساب ہو گیا توئی بھی نہیں بچے گا، پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کی اکثریت جیلوں میں ہو گی۔سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت بھی عوام کی توقعات پو پورا نہیں اتر سکی، حکمرانوں نے قوم کو تقسیم کر دیا ہے، موجودہ اور گزشتہ حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں ہے، تمام مفادات ایک ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں کرپشن، مہنگائی، بیروزگاری،بے امنی میں اضافہ ہوا، زندگی بچانے والی ادویات میں 500 فیصد اضافہ کیا گیا۔  ملک پر مسلط نظام سے عوام رو رہے ہیں، ملکی نظام کی وجہ سے نوجوان ڈگریاں چوراہوں پر جلا رہے ہیں، قوم مایوس ہے، ہر کوئی مہنگائی، بے روزگاری کا رونا روتا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ عام پاکستانی کی جیب میں بجلی کے بل اور بچوں کی اسکول فیس ادا کرنے کے پیسے نہیں، نوجوان بے روزگار ہوگئے ہیں، ادویات عوام کی پہنچ سے دور ہوچکی ہیں، ایک ہی دوائی افغانستان و بھارت میں سستی جبکہ پاکستان میں مہنگی ہے، پاکستانیوں کے ہاتھ میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی ہتھکڑیاں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سڑکیں، بچے، بچیاں، عزتیں محفوظ نہیں ہیں، لوگ سانپ بچھو سے اتنا نہیں ڈرتے جتنا پولیس اور تھانے سے ڈرتے ہیں۔ملکی تباہی کا ذمہ دار ووٹر ہے جو سانپوں کے منہ میں دودھ ڈال کر انہیں اژدھا بناتے ہیں، ووٹر ہی ملک و قوم کا سودا کر کے ان ظالموں کو ووٹ دیتے ہیں اور پھر روتے ہیں۔امیر جماعت اسلامی  نے کہا کہ سیاسی ٹھگوں نے 73 سال سے پاکستان کو یرغمال بنا رکھا ہے، ملک کو بھارت کے مقابلے میں سیاسی ٹھگوں سے زیادہ خطرہ ہے،  ایک دوسرے کو چور ڈاکو کہنے والے رات کے اندھیرے میں ایک ہوگئے ہیں لیکن ہم رات کے اندھیرے میں ہونے والے فیصلے نہیں مانتے۔گریڈ 17 کا افسر ارب پتی کیسے بن جاتا ہے؟ عام آدمی کو بھی الہ دین کا چراغ دیدیں۔سراج الحق نے کہا کہ جو پی ٹی آئی میں ہوتا ہے اس سے کرپشن کا حساب نہیں لیا جاتا، پاناما لیکس میں اپوزیشن و حکومت کے لوگ شامل ہیں، لیکن حکومت میں شامل کرپٹ لوگوں پر نیب ہاتھ نہیں ڈال سکتا، نیب نے ریاست کے اندر اپنی ایک ریاست بنا رکھی ہے۔