اسلام آباد(صباح نیوز)

وفاقی کابینہ نے آٹا چینی سکینڈل کی تحقیقات کے معاملے پر انکوائری کمیشن کو 3 ہفتے کی مہلت دیدی ، جبکہ چھوٹا کاروبار کرنے والوں کیلئے 75ارب روپے کے پیکج کی  توثیق کرتے ہوئے صحافیوں اور صحافتی اداروں کی مالی امداد کے پیکج کی بھی منظوری دے دی ، تین ماہ کا بجلی کا بل بھی معاف ہوگا۔ اجلاس میں 9مئی تک لاک ڈائون کے قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق بھی کی گئی،وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا ویڈیو لنک اجلاس ہوا جس میں مختلف امور پر غور کیا گیا اور کئی اہم منظوریاں بھی دی گئیں۔کابینہ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر وزرا شریک ہوئے جب کہ ویڈیو لنک کی خرابی کے باعث کچھ وزرا شریک نہ ہوسکے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شبلی فراز اور عاصم سلیم باجوہ نے پہلی مرتبہ شرکت کی، وفاقی کابینہ اجلاس میں 13نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اور متعدد نکات کی منظوری دی گئی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے مسابقتی کمیشن کے قائم مقام چیئرپرسن کی تعیناتی، متعدد لمیٹڈ کمپنیوں میں ڈائریکٹرزکی خالی اسامیوں پر نامزدگیوں، پاکستان پیٹرولیم کمپنی، سوئی نادرن گیس، پاکستان منرل ڈویلپمنٹ، آئل اینڈگیس کمپنی میں نامزدگیوں اور مالیاتی معاہدوں سے متعلق بلز 2020 کی منظوری دے دی۔کابینہ کو کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے اقدامات پر مفصل بریفنگ دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں اور کورونا وائرس پر قائم قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی، کابینہ نے قانونی مقدمات سے متعلق کابینہ کی کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی ہے۔ذارئع کا بتانا ہے کہ وفاقی کابینہ نے لاک ڈائون کو 9 مئی تک بڑھانے کے قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلہ کی توثیق بھی کی ہے۔کابینہ نے کورونا سے لڑنے والے طبی عملے کی معاونت کے لیے پیکج کی منظوری دی جب کہ چھوٹا کاروبار کرنے والوں کیلئے 75 ارب روپے کے پیکج کی توثیق کرتے ہوئے صحافیوں اور صحافتی اداروں کی مالی امداد کے پیکج کی بھی منظوری دے دی ہے۔کابینہ اجلاس میں پاک عرب ریفائنری بورڈ آف ڈائریکٹرزکی تشکیل نو کی منظوری دی گئی جب کہ واپڈا کے ممبر فنانس کی تقرری کا معاملہ موخرکردیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے چینی انکوائری کمیشن سے متعلق کابینہ کو بریفنگ دی جس کے بعد کابینہ نے چینی بحران پر انکوائری کمیشن کو مزید تین ہفتے دینے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم نے معاون اطلاعات عاصم سلیم باجوہ اور وزیر اطلاعات شبلی فراز کو پہلا ٹاسک سونپ دیا۔