FEDERAL MINISTER FOR INTERIOR, SHEIKH RASHID AHMED ADDRESSING A PRESS CONFERENCE IN KARACHI ON APRIL 11, 2021.

سوئس اکانٹس میں 6 کروڑ ڈالر ہیں جو قوم کا پیسہ تھا کیس دوبارہ کھولا جائے گا،شیخ رشید

آٹا، چینی اور گھی کے معاملات شہزاد اکبر دیکھ رہے ہیں جبکہ مہنگائی خود وزیراعظم دیکھ رہے ہیں

کراچی (ویب  نیوز) وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا  ہے کہ سوئس اکانٹس کیسز دوبارہ کھو لے جائیں گے۔ سوئس اکانٹس میں 6 کروڑ ڈالر ہیں جو قوم کا پیسہ تھا اس کا کیس دوبارہ کھولا جائے گا۔کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان خود مہنگائی کو دیکھ رہے ہیں اور حکومت کی پوری کوشش ہوگی کے مافیا کی لوٹ مار کا دھندا کنٹرول کیا جائے۔شیخ رشید  نے کہا کہ  آٹا، چینی اور گھی کے معاملات شہزاد اکبر دیکھ رہے ہیں جبکہ مہنگائی خود وزیراعظم دیکھ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے متعلق سوالات کا وقت ختم ہوگیا ہے، ہماری خوش نصیبی ہے کہ ہمیں ایسی نالائق اپوزیشن ملی ہے، یہ اللہ کا عمران خان پر خاص احسان ہے کہ اسے ایسی اپوزیشن ملی جو آپس میں ہی اپوزیشن ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ مل کر ناموس رسالت اور ختم نبوت سے متعلق مسودہ لائیں گے۔ڈسکہ انتخاب میں شکست کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور عمران خان کا بیانیہ ہے کہ ہر چور کا احتساب ہوگا اور اور علی اسجد ملہی نے جتنے ووٹ لیے وہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ عمران خان کا بیانیہ ابھی زندہ ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ میری زندگی میں پہلا الیکشن ہے جو سپریم کورٹ کے حکم پر 50 روز کے اندر ہوا، وہ الیکشن 12 ہزار ووٹس سے ہارے جس کا مطلب یہ ہے کہ اسجد ملہی 6 ہزار ووٹس مزید لے لیتا تو کام برابر تھا۔انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں تعریف کریں کہ وہاں پر امن الیکشن ہوا جہاں اس سے قبل 2 لاشیں گری تھیں اور اس الیکشن میں پی ٹی آئی ہار کر بھی جیتی ہے کیوں کہ جمہوریت جیتی ہے اور جمہوریت کا فیصلہ ہمیں قبول کرنا ہے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہم مان رہے ہیں کہ ڈسکہ میں ہار کر بھی ہم الیکشن جیتے ہیں کیوں کہ عوام سے پہلے سے بڑی تعداد میں اسجد ملہی کو ووٹ دیے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شکر کریں کہ پاکستان کو اللہ نے اتنی عظیم فوجی دی ورنہ پاکستان کا حال بھی شام، لیبیا، عراق اور یمن جیسے ممالک سے کم نہ ہوتا، وہ ملک کو آگے لے کر چل رہے ہیں اور ان کا یہ بھی ایک نعرہ ہے کہ ملک میں جو بھی منتخب حکومت ہوگی ہم اس کے ساتھ ہوں گے۔