عرب ممالک کی تاجر برادری پہلے عرب پاکستان بزنس فورم میں شرکت کرنے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے۔ حیتم یاخلوف
پاکستان کی معیشت کے متعدد شعبوں میں عرب سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مواقع موجود ہیں۔ سردار یاسر الیاس خان
اسلام آباد ( ویب نیوز ) فلسطین کی کمپنی یونائیٹڈ ایگزبیشنز اینڈ کانفرنسز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حیتم یاخلوف نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر سردار یاسر الیاس خان کے ساتھ ایک آن لائن میٹنگ کی جس میں پاکستان میں اس سال ستمبر یا اکتوبر میں پہلا عرب پاکستان بزنس فورم اور نمائش منعقد کرنے کے امکانات پر ان کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ بزنس فورم کا مقصد عرب ممالک اور پاکستان کے مابین آپس کی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین سمیت عرب ممالک کی تاجر برادری کے تقریبا 100نمائندگان مذکورہ بزنس فورم میں شرکت کرنے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں جبکہ تقریبا 50 کمپنیاں نمائش میں شرکت کرنا چاہتی ہیں۔آئی سی سی آئی کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظیم اور پاکستان میں فلسطینی سفیر کی مشیر آیا عرفات نے بھی آن لائن میٹنگ میں شرکت کی۔
حیتم یاخلوف نے کہا کہ پاکستان میں بزنس فورم اور نمائش کا انعقاد عرب ممالک اور پاکستان کے نجی شعبوں کو آپس میں براہ راست ملاقات کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ تجارت، جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کیلئے ایک بہتر پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی فلسطین سمیت عرب ممالک میں پاکستان کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں بھی دلچسپی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ان کی کمپنی کے ساتھ پاکستان کی معیشت کے ان شعبوں کی تفصیلات شیئر کرے جو عرب ممالک اور پاکستان کے درمیان کاروبار اور سرمایہ کاری کے عمدہ مواقع فراہم کرتے ہیں۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے فلسطینی کمپنی کی جانب سے آئی سی سی آئی کے تعاون سے پاکستان میں پہلا عرب پاکستان بزنس فورم منعقد کرنے کی تجویز کا خیر مقدم کیا اور اس فورم کو کامیاب بنانے میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان متعدد شعبوں میں عرب ممالک کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے اور امید ہے کہ مذکورہ بزنس فورم کے انعقاد سے پاکستان کے عرب ممالک کے ساتھ تجارتی و کاروباری تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عرب ممالک کے ساتھ ٹیکسٹائل، چاول، پھل اور سبزیاں، تیل و گیس، تعمیرات و رئیل اسٹیٹ، سیمنٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فارماسوٹیکلز، چمڑے کی مصنوعات، اسپورٹس گڈز، الیکٹرانکس اور لائٹ انجینئرنگ سمیت دیگر شعبوں میں تجارت و کاروبار کو فروغ دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان سرمایہ کاروں کی آسانی کیلئے ون ونڈو کی سہولت پر کام کر رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات فراہم کر رہی ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عرب ممالک کے سرمایہ کار پاکستان میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری کر کے ان مراعات سے بھرپور فائدہ اٹھا ئیں۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظیم نے کہا کہ پاکستانی اور عرب ممالک کی کاروباری خواتین کے مابین قریبی تعاون کے بھی بہتر مواقع پائے جاتے ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کیلئے تمام مطلوبہ اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری خواتین کا مضبوط باہمی تعاون پاکستان اور عرب ممالک کے تجارتی اور معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔اس موقع پر دونوں جانب نے پاکستان اور عرب ممالک کے مابین کاروبار اور سرمایہ کاری کے تعلقات کومضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے بارے میں ایک دوسرے کے ساتھ مختلف تجاویز شیئر کیں۔