اسلام آباد (ویب ڈیسک)

ملک بھرمیں عالمی وباء کوروناوائرس کے مزید71مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی کل تعداد20850تک پہنچ گئی  ۔ جبکہ گزشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے1771نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ملک میں کوروناوئرس کے کیسز کے مثبت آنے کی شرح 3.71فیصد تک پہنچ گئی ہے۔گزشتہ روز ملک بھر میں تین لاکھ 11ہزار294افراد کو کوروناوائرس کی ویکسین لگائی گئی جبکہ اب تک ملک بھر میں کل 76لاکھ 48ہزار481افراد کو کوروناوائرس کی ویکسین لگائی جاچکی ہے ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کی جانب سے منگل کے روز ملک میں کوروناوائرس کے حوالے سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق پاکستان اب تک کورکوناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 9لاکھ 22ہزار824تک پہنچ گئی ۔ اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے8 لاکھ44ہزار638مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد57336تک پہنچ گئی ۔ اس وقت ملک میں کوروناوائرس تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعداد3842 تک پہنچ گئی ۔ صوبہ پنجاب ملک بھر میں کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، صحت یاب ہونے والے مریضوں  اور کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے پہلے نمبر پر آگیا جبکہ صوبہ سندھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ صوبہ سندھ کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے ملک بھر میں پہلے نمبر پر آگیا ۔ این سی اوسی کے مطابق پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح2.3فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح91.5   فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے3397مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ این سی اوسی کے مطابق کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے صوبہ خیبر پختونخوا ملک بھر میں تیسرے نمبر پر آگیا ۔ اس وقت خیبر پختونخوا میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد5156تک پہنچ گئی ہے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد4853تک پہنچ گئی ۔صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد19322تک پہنچ گئی ،صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد 25812تک پہنچ گئی ، صوبہ بلوچستان1057،آزاد جموں وکشمیر1017جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد119رہ گئی جو ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے دو لاکھ87ہزار728 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب3 لاکھ10ہزار749،خیبر پختونخوا123587،اسلام آباد75642،بلوچستان23881،آزاد جموں وکشمیر17689جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد5362تک پہنچ گئی۔ این سی اوسی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد81297 تک پہنچ گئی ،خیبر پختونخوا میں132822، سندھ میں 3لاکھ18ہزار579، پنجاب میں3 لاکھ40 ہزار110، بلوچستان میں25218 ، آزاد جموں و کشمیر میں19250اور گلگت بلتستان میں5588فرادکورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات صوبہ  پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں10039افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں5039، خیبر پختونخوا میں4079، اسلام آباد میں762، گلگت بلتستان میں 107، بلوچستان میں280اور آزاد جموں و کشمیر میں544فراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔آزاد جموںوکشمیر میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح تین فیصد، اسلام آباد ایک فیصد، گلگت بلتستان دو فیصد، بلوچستان ایک فیصد، خیبر پختونخوا تین فیصد، سندھ دو فیصد اور پنجاب میں تین فیصد تک پہنچ گئی ۔اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے ایک کروڑ32لاکھ69 ہزار214ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے47633نئے ٹیسٹ کئے گئے ۔کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پاکستان کے 26 اضلاع ہائی رسک قرار دیئے گئے ہیں۔لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، منڈی بہاالدین، ملتان، اوکاڑہ،  رحیم یار خان، راولپنڈی، گجرات، شیخوپورہ، سرگودھا، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثر، مظفر آباد، میر پور، کوٹلی، پشاور، سوات، نوشہرہ ، دیر لوئر، مالاکنڈ، صوابی، چارسدہ اور ہری پور ہائی رسک اضلاع میں شامل ہیں۔پاکستان میں کورونا کی ویکسینیشن جاری ہے اور دوسرے مرحلے میں 60 سال سے بڑی عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ویکسینیشن کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جا رہی ہے۔