امریکہ نے عراق، کویت، اردن اور سعودی عرب سے اپناجنگی ساز و سامان منتقل کرنا شروع کر دیا

کویت، عراق، سعودی عرب اور اردن سے تقریبا آٹھ پیٹریاٹ اینٹی میزائل بیٹری واپس  لے رہا ہے

واشنگٹن(ویب  نیوز) امریکہ نے عراق، کویت، اردن اور سعودی عرب سے اپناجنگی ساز و سامان منتقل کرنا شروع کر دیا ہے  جبکہ  مشرقِ وسطی سے میں فوجی اہلکاروں کی تعداد بھی کم کی جارہی ہے۔کویت، عراق، سعودی عرب اور اردن سے تقریبا آٹھ پیٹریاٹ اینٹی میزائل بیٹری واپس لے رہا ہے۔ ساتھ ہی ایک ٹرمنل ہائی الٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس سسٹم کو بھی ہٹا رہا ہے مریکی  محکمہ دفاع  پنٹاگون نے  تصدیق کی ہے  کہ سعودی عرب سے تھاڈ نامی اینٹی میزائل سسٹم بھی کہیں اور منتقل کیا جائے گا۔ غیر ملکی اخبار کے مطابق  امریکی فوج کے کمانڈر جیسیکا میک نلٹی کے مطابق امریکی  محکمہ دفاع کی حکم پر اب بھی مشرقِ وسطی میں ہزاروں فوجی تعینات ہیں جن کے ساتھ امریکہ کا جدید ہوائی اور بحری جنگی ساز و سامان موجود ہے تاکہ خطے میں شراکت داروں کے ساتھ امریکی قومی مفادات کی حفاظت ممکن بنائی جائے۔ امریکی فوج افغانستان سے نکلنے کے عمل کے دوران دنیا بھر میں اپنی موجودگی کو نئے سرے سے ترتیب دے رہے ہیں اور ایشیا پیسفک میں چین کے خطرے کو زیادہ اہمیت دی جا رہی ہے۔پینٹاگون نے گزشتہ برس عراق کی فوج کے داعش کے خلاف لڑائی میں معاونت کرنے والی امریکی فوج میں 2500 اہلکاروں تک کی کمی کی تھی۔ترجمان پینٹاگون کمانڈر جیسیکا میک نیلٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کچھ فوجی یونٹ دوسرے ممالک میں تعینات کیے جا رہے ہیں جب کہ دیگر فوجی یونٹس انتظامی معاملات کی بنیاد پر امریکہ واپس لائے جا رہے ہیں۔انہوں نے اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ کن ممالک میں یہ فوجی یونٹس بھیجے جائیں گے۔انہوں نے آگاہ کیا کہ یہ فیصلہ ان میزبان ممالک سے مشاورت اور اس بات کی مکمل یقینی بنانے کے بعد کیا گیا ہے کہ امریکہ اپنے دفاعی معاہدوں پر مکمل طور پر عمل کرنے کے قابل رہے۔ان کے مطابق کسی بھی خطرے کے سامنے امریکہ کی طاقت خطے میں قائم رہے گی اور ان تبدیلیوں کا امریکی قومی سلامتی مفادات پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔