15ستمبرکوکھاد کے دو بند پلانٹس دوبارہ پیداوار شروع کر دینگے، ضروریات پوری کرکے سٹریٹجک ذخائر میں 2لاکھ ٹن کھاد موجود ہوگی
کسان بھرپور محنت کریں ،ہم نے 3کروڑ ٹن گندم کی پیداوار کا ہدف حاصل کرناہے ‘ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈسکیورٹی
لاہور (ویب ڈیسک)
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سکیورٹی جمشید اقبال چیمہ نے آنے والے دنوں میں یوریا کھادکی قلت کے حوالے سے افواہوں کوسختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں یوریا کھاد کی سالانہ ضرورت 62لاکھ ٹن ہے اورہماری پیداوار ی استعداد اس سے زیادہ ہے، 15ستمبرکوکھاد کے دو بند پلانٹس دوبارہ پیداوار شروع کر دیں گے اور ربیع کی ضروریات پوری کرنے کے بعد بھی ہمار ے پاس سٹریٹجک ذخائر میں 2لاکھ ٹن یوریا کھاد موجود ہوگی ،کسان بھرپور محنت کریں اور ہم نے 3کروڑ ٹن گندم کی پیداوار کا ہدف حاصل کرناہے ۔ اپنے بیان میں جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ حالیہ سالوںمیں کسان کواس کی اجناس کی اچھی قیمت ملی ہے اور کسان کو جب بھی اچھی قیمتیں ملتی ہیں تو وہ کھاد زیادہ ڈالتاہے ۔ ہمارے پاس یوریا کی مجموعی ضرور ت سے 2لاکھ ٹن کھاد زیادہ تھی۔ہم خصوصی طور پر 15ستمبر سے کھاد کے بند دو پلانٹس بھی چلا رہے ہیںجس سے ڈھائی سے تین لاکھ ٹن ضرورت سے زیادہ کھاد موجود ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں یوریا کھاد 95فیصد مہنگی ہے اوراگرہم اسے درآمد کریں تو یہ 5ہزار میں بوری پڑے گی اور اکثرممالک میں اسی قیمت پر مل رہی ہے ۔یہ ہماری اپنی پیداوار ہے اس لئے ہم اسے ہر ممکن طو رپر سستی رکھنے کی کوشش کرتے ہیں ،یوریا کھاد کی بوری ساڑھے 1700روپے میں ملتی ہے اور انشا اللہ اسی قیمت پر ملتی رہے گی ۔ انہوں نے کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قلت کے حوالے سے کسی طرح کی افواہوں پر کان نہ دھریں، ملک میں یوریا کھاد کی کوئی قلت نہیں اورربیع کی ضروریات پوری کر نے کے بعد بھی2لاکھ ٹن کے سٹریٹجک ذخائر موجود ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کھاد بنانے والے پلانٹس کو گیس پر سبسڈی دیتے ہیں اس لئے وہ بھی فکس ریٹ پر کھاد بیچتے ہیں اور ڈیلرز بھی طے شدہ قیمت کے مطابق فروخت کرنے کے پابند ہیں ۔اگر کوئی ڈیلریا دکاندار قلت کو جواز بنا کر مہنگی کھاد بیچنے کی کوشش کرے تو فوری طو رپر محکمہ زراعت کے لوگوںکو آگاہ کیا جائے اور ایسے لوگ جیل کی سلاخوںکے پیچھے ہوں گے ۔انہوںنے کہا کہ افواہوں سے متاثر ہو کر خریداری کرنے کی ہرگزضرورت نہیں ہے کسانوں کو ان کی ضرورت کے مطابق مقررہ قیمتوںپر کھاد ملتی رہے گی ۔