دی بینک آف پنجاب نے سال 2021کے دوران 54فیصد اضافہ کے ساتھ 18.4ارب روپے کا قبل از ٹیکس منافع کمایا

لاہور (ویب نیوز )

دی بینک آف پنجاب کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس 18فروری 2022کو منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران بورڈ کی جانب سے 31دسمبر 2021کو ختم ہونے والے سال کے لئے بینک کے سالانہ آڈٹ شدہ مالیاتی گوشواروں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس کے دوران بورڈ نے بینک کی مالی کارکردگی کا جائزہ لیا اور اسٹریٹیجک بزنس پلان کے مطابق شاندار مالیاتی نتائج کے لئے انتظامیہ کی کوششوں کو سراہا۔ وسائل کے د انشمندانہ استعمال اور جارحانہ کاروباری توسیع کے نتیجے میں بینک نے سال 2021کے دوران اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ قبل از ٹیکس 18.4ارب روپے کا منافع کمایا جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 54فیصد زیادہ ہے۔ سال 2021کے دوران بینک کی بیلنس شیٹ 9فیصد اضافہ کے ساتھ 1.2کھرب روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔ بینک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 31 دسمبر، 2021کو بینک کے ڈیپازٹس 1.0کھرب روپے کی سطح کو عبور کرگئے۔ بینک کے مضبوط کاروباری منصوبے کے تحت جارحانہ کاروباری پھیلاؤ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن کے لئے مضبوط کیپٹل بیس کی ضرورت کے پیش نظر بورڈ نے سال 2021کے لئے 12.50فیصد سٹاک ڈیویڈنڈ کا اعلان کیا جبکہ سال 2020کے لئے 10.0فیصد کیش ڈیویڈنڈ دیا گیا تھا۔
سال 2021کے دوران بینک کا نیٹ انٹرسٹ مارجن 28فیصد اضافہ کے ساتھ 29.9ارب روپے رہا جوکہ پچھلے سال 23.3ارب روپے کی سطح پر تھا۔ نان مارک اپ/انٹرسٹ آمدن (سکیورٹیزپرگین کے علاوہ) 34فیصد کے خاطر خواہ اضافہ کے ساتھ 6.1ارب روپے کی سطح پر رہی جوکہ گزشتہ سال 4.6ارب روپے تھی۔ اسی سال کے دوران ریکوری/ریگولرائزیشن کی وجہ سے بینک کے غیر فعال قرضہ جات میں 5.2ارب روپے کی کمی ہوئی۔ اسی طرح بینک نے 2.5ارب روپے کی جنرل پروو ژن بھی کی ہے۔
بینک نے سال 2021کے دوران 79فیصد کے شاندار اضافہ کے ساتھ 12.4ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع کمایا جوکہ سال 2020کے دوران 6.9ارب روپے تھا۔ سال 2021کی فی حصص آمدن بہتر ہوکر 4.71روپے رہی جوکہ گزشتہ سال 2.63روپے تھی۔
بینک کے ڈیپازٹس 20فیصد اضافہ کے ساتھ 1003.0ارب روپے ہوگئے جوکہ گزشتہ سال 31دسمبر 2020کو 835.1ارب روپے تھے۔ بینک کی سرمایہ کاری اور قرضہ جات بالترتیب 531.7ارب روپے اور 534.2ارب روپے رہے۔ بُک ویلیو فی حصص (اثاثوں پر سرپلس کے علاوہ) 21.26روپے رہی جوکہ 31دسمبر 2020کو 17.52روپے تھی۔ 31دسمبر 2021کو بینک کی ایکویٹی بہتر ہوکر 54.8ارب روپے ہوگئی۔
بینک کی مضبوط مالی پوزیشن کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پاکستان کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی (PACRA) نے بینک کی طویل مدتی درجہ بندی کو "AA+”میں اپ گریڈ کردیاہے۔ جبکہ مختصر مدت کی درجہ بندی پہلے سے ہی "A1+”کے اعلیٰ ترین درجہ پر ہے۔ بینک کے پاس اس وقت ملک بھر میں 662آن لائن برانچز بشمول 114تقویٰ اسلامک بینکنگ برانچزکا نیٹ ورک ہے۔ علاوہ ازیں بینک ATMs 647کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے صارفین کو 24/7بینکنگ خدمات فراہم کررہا ہے۔