پاکستان میں میزائل فائر ہونے کے بعد بھارت کا انتظامی معاملات کا جائزہ لینے کا اعلان

واقعے پر افسوس ہے تاہم ہمیں اس بات پر اطمینان ہے کہ حادثے کی وجہ سے کوئی زخمی نہیں ہوا،بھارتی وزیردفاع

نئی دہلی (ویب ڈیسک)

بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے غلطی سے پاکستان میں میزائل داغنے کے بعد بھارت ہتھیاروں کے نظام کے آپریشنز، دیکھ بھال اور معائنے کے لیے اپنے انتظامی طریقہ کار کا جائزہ لے رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ہم اپنے ہتھیاروں کے نظام کی حفاظت اور سیکیورٹی کو سب سے زیادہ ترجیح دیتے ہیں، اگر کوئی کوتاہی پائی گئی تو اسے فوری طور پر دور کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے غلطی سے ایک میزائل چھوڑا، جو معمول کی دیکھ بھال اور معائنے کے دوران گزشتہ بدھ کی شام 7 بجے کے قریب پاکستان میں گرا۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس واقعے پر افسوس ہے تاہم ہمیں اس بات پر اطمینان ہے کہ حادثے کی وجہ سے کوئی زخمی نہیں ہوا۔بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ براہموس سپرسونک میزائل کا ایک غیر مسلح، پریکٹس ورژن بھارتی فضائیہ کی خفیہ سیٹلائٹ بیس پر معائنے کے دوران غلطی سے پاکستان میں فائر ہوگیا تھا۔بھارتی وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ میزائل کی رفتار وہی تھی جو کسی تصادم کی صورت میں ہونی چاہیے لیکن بعض عوامل نے اس بات کو یقینی بنانے میں کردار ادا کیا کہ پہلے سے طے شدہ کوئی بھی ہدف خطرے سے باہر رہے۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ چونکہ یہ ایک مشقی میزائل تھا اس لیے اس میں کوئی وار ہیڈز نہیں تھے۔رپورٹ میں یہ بھی دعوی کیا گیا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو اس حادثاتی فائرنگ کے فورا بعد اطلاع دی۔تاہم پاکستان نے کہا کہ بھارت اس حادثاتی لانچ کے بارے میں اسلام آباد کو فوری طور پر مطلع کرنے میں ناکام رہا اورآئی ایس پی آر کی جانب سے واقعے کا اعلان کرنے اور نئی دہلی سے وضاحت طلب کیے جانے تک انتظار کیا گیا۔بعد ازاں بھارت نے اس واقعے کو تسلیم کرتے ہوئے اسے تکنیکی خرابی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ واقعے پر اعلی سطح کی عدالتی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے پیش کردہ سادہ وضاحت کو مسترد کر دیا تھا اور اصل حقائق جاننے کے لیے واقعے کی مشترکہ تحقیقات کی تجویز دی تھی۔