براڈ شیٹ کے سربراہ کی معافی نیب نیازی گٹھ جوڑ کے منہ پر زور دار تھپڑ ہے، شہباز شریف

اسلام آباد(ویب  نیوز)مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی نے غیر مشروط معافی مانگی، ان کی معافی نیب نیازی گٹھ جوڑ کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ ہے۔اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پارٹی رہنماوں احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب اور رانا ثنا اللہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے او آئی سی اجلاس میں شرکت کرنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس اجلاس میں مظلوم فلسطینی اور کشمیری بھائیوں کے لیے آواز بلند کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ کانفرنس افغانستان میں قحط سے نمٹنے کا حل تلاش کرے گی۔انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کے سربراہ نے میاں محمد نواز شریف سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت اور نیب کے کہنے پر ان کے خلاف باریک بینی سے تحقیقات کی گئی اور ان کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن تلاش نہیں کی جاسکی۔ان کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ نے کہا ہے کہ وہ حرام کی کمائی سے بنایا گیا اثاثہ، غیر قانونی فنڈز اور کرپشن تلاش نہیں کرسکے۔براڈ شیٹ کے سربراہ کا حوالہ دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں ان کا تقرر کیا گیا تھا، اتنے سالوں تک شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کرنے پر انہیں کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا اور نیب کی جانب سے دی گئی تمام اطلاعات غلط تھیں اور یہ باتیں ہوا میں کی گئی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کاوے موسوی بالآخر ایک بڑا انسان ہے جس نے غیر مشروط معافی مانگی، ان کی معافی نیازی نیب گٹھ جوڑ کے منہ پر ایک زناٹے دار تھپڑ ہے۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آج پوری قوم یہ سوال کر رہی ہے کہ بتا تم نے اس غریب قوم کے کروڑوں روپے نواز شریف کی نفرت کی آگ میں کیوں جھونکے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کی سابقہ ٹوئٹ پوری قوم کے سامنے ہے جس میں وہ براڈ شیٹ کے اقدامات بتایا کرتے تھے، آج اس کا ڈراپ سین ہوا ہے، اللہ آج نواز شریف کی نیک نامی کو روزِ روشن کی طرح سامنے لے کر آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم کے سامنے عمران نیازی کا جھوٹ ایک بار پھر سامنے آگیا ہے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ 20 سال کی تحقیقات کے نتیجے میں نواز شریف کے خلاف کچھ نہیں ملا، نواز شریف کے دور میں جو ترقیاتی منصوبے بنائے گئے 74 سال میں ان کی کوئی نظیر نہیں ملتی، ایک دھیلے کی کرپشن تو دور کی بات ہے نواز شریف نے منصوبوں میں قوم کے اربوں روپے بچائے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے نہ صرف نواز شریف کے خلاف سازش کی بلکہ قوم کے وسائل کو بھی ان کے خلاف استعمال کیا، انہوں نے جو پروپیگنڈے پھیلائے ہیں اس کو ختم کرتے کرتے سال لگ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ساڑھے 3 سال میں پاکستان کی تاریخ کے 64 فیصد قرضے لے چکے ہیں یعنی ترقیاتی منصوبوں کی شکل میں کھربوں روپے کے قرضے لیے گئے اور ایک اینٹ نہیں رکھی، قوم یہ کہنے پر مجبور ہے کہ نواز شریف ہی اس قوم کا مسیحا ہے اور ان کے واپس آنے سے پاکستان دوبارہ ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا۔نواز شریف کے وطن واپس آنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ڈاکٹر انہیں اجازت دیں گے نواز شریف وطن واپس آجائیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے مسلم لیگ (ن) پر سوشل میڈیا کے جعلی اکاونٹس کے ذریعے فوج کے خلاف بیانات جاری کے الزام کی تحقیقات پر شہباز شریف کا کہنا تھا تحریک انصاف کی خاتون ایم این اے نے خود اپنے اکاونٹ سے پاکستانی فوج کے خلاف جو زہر افشانی ہے اس سے بدتر کوئی بات ہو ہی نہیں سکتی۔ان کا کہنا تھا یہ ایک ایسا عمل ہے جو ہم سوچ بھی نہیں سکتے اور ہم نے اس عمل کی مذمت کی ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، عمران خان نے بھی چند سال پہلے لندن میں کی گئی تقریر میں افواج پاکستان کے بارے میں ایسا ہی کچھ کہا تھا، یہ ڈھکی چھپی بات نہیں ہے جبکہ میاں نواز شریف نے کوئی ایسی بات نہیں کی۔ایک سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ عدالتیں جو کر رہی ہیں وہ عدالتوں کا کام ہے، اس شخص کی معافی سامنے آئی ہے جسے جنرل پرویز مشرف نے مقرر کیا تھا، اب عدالتیں اس کو کس طرح لیتی ہیں وہ عدالتوں کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے یہ بھی کہا پاک فوج کیلئے جو کام نوازشریف کو کہا وہ پورا کیا گیا، اپوزیشن لیڈر نے دعوی کیا کہ وہ اپنی طرف سے کچھ نہیں کہہ رہے، یہ الفاظ آرمی چیف کے ہیں۔لانگ مارچ کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے صدر نے بتایا کہ پارٹی کا قافلہ 24 مارچ کو لاہور سے روانہ ہوگا، اس کی قیادت مریم نواز اور حمزہ شہباز کریں گے اور یہ قافلہ پرامن لیکن پرجوش طریقے سے روانہ ہوگا۔تحریک عدم اعتماد کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسپیکر 14 ایام میں اجلاس بلانے کے پابند تھے، انہوں نے قانون کی خلاف ورزی کی، سپریم کورٹ میں کارروائی چل رہی ہے، اسپیکر کو 14 روز میں اجلاس بلا کر حکومت کی قوت ثابت کرنی چاہیے تھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے اراکین اپنے ضمیر کی آواز پر کھڑے ہیں اور اپوزیشن جماعتیں بھی اس بات پر متفق ہیں کہ عمران خان نیازی نے معیشت کا بیڑا غرق کردیا ہے، اب اسے گھر بھیجنا چاہیے