عدالت نے اہم آئینی معاملے پر دلائل کے لیے اٹارنی جنرل کو معاونت کی ہدایت کردی، سماعت 20 جولائی تک ملتوی

پبلک اکائونٹس کمیٹی کیا پارلیمنٹ سے ہٹ کر ہے ؟ فیڈریشن ، صوبہ یا لوکل اتھارٹی کی تعریف میں کیا پی اے سی آتی ہے؟،عدالت کا استفسار

اسلام آباد (ویب نیوز)

اسلام آباد ہائی کورٹ نے طیبہ گل کے ہراسگی الزامات کے حوالے سے پبلک اکائونٹس کمیٹی میں ڈی جی نیب کی طلبی کیخلاف درخواست پر سیکرٹری قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کردیئے۔اسلام آبادہائی کورٹ میں ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں طلبی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے طلبی کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے۔عدالت نے اہم آئینی معاملے پر دلائل کے لیے اٹارنی جنرل کو عدالتی معاونت کی ہدایت کردی اور سیکرٹری قومی اسمبلی کو بھی آئندہ سماعت کے لیے نوٹس جاری کردیئے جبکہ حکم امتناع کی درخواست پر بھی آئندہ سماعت کے لیے نوٹس جاری کردیئے گئے۔شہزاد سلیم کے وکیل نے کہا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کا ایجنڈا ریکوریز سے متعلق تھا ، اس کیس میں ڈی جی نیب کی طلبی کا جواز نہیں، پبلک اکائونٹس کمیٹی پارلیمنٹ کا حصہ نہیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کیا پارلیمنٹ سے ہٹ کر ہے ؟ کیا وہ رٹ جاری کر سکتے ہیں ؟ فیڈریشن ، صوبہ یا لوکل اتھارٹی کی تعریف میں کیا پبلک اکائونٹس کمیٹی آتی ہے؟۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی۔