سائفر کیس،چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر ایف آئی اے کو نوٹس ،جواب طلب

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے بار بار جلد سماعت کی استدعا کی گئی

ایک طریقہ کار موجود ہے، اسی کے مطابق آئندہ پیر تک درخواست ضمانت مقرر ہو جائے گی،چیف جسٹس عامرفاروق

سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلیفونک ملاقات نہ کرانے پر رپورٹ طلب

چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کیس میں سزا یافتہ نہیں، جوڈیشل ریمانڈ پر اٹک جیل میں ہیں،وکیل شیراز رانجھا

 وکیل شیراز رانجھا نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کی استدعا کر دی

26 ستمبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کا جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہو رہا ، سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے میں خود بھی بات کروں گا،جج

اسلام آباد (ویب  نیوز)

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں گرفتار چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ پیر کو سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی  کی جانب سے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے اور دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے بار بار جلد سماعت کی استدعا کی گئی۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ایک طریقہ کار موجود ہے، اسی کے مطابق آئندہ پیر تک درخواست ضمانت مقرر ہو جائے گی۔چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔یاد رہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی جس کے بعدانہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہ

اسلام آباد آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلیفونک ملاقات نہ کرانے پر رپورٹ طلب کر لی۔چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک جیل میں بیٹوں سے ٹیلیفونک ملاقات نہ کروانے پر سماعت ہوئی، جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں پراسیکیوٹر راجا نوید اور پی ٹی آئی وکیل شیراز رانجھا پیش ہوئے۔دوران سماعت وکیل شیراز رانجھا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کیس میں سزا یافتہ نہیں، جوڈیشل ریمانڈ پر اٹک جیل میں ہیں، سیکرٹ ایکٹ یا پنجاب جیل قوانین مجرمان پر لاگو ہوتے ہیں، سابق وزیِرِ اعظم سائفر کیس میں تاحال مجرم نہیں ہیں۔پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ پنجاب پریزنرز قوانین سزا یافتہ مجرمان پر نافذ ہوتے ہیں، تمام ملزمان کو اٹک جیل میں ٹیلیفونک ملاقات کرنے کی سہولت حاصل ہے، دو تین سال سے ٹیلیفونک ملاقات کی سہولت قیدیوں کو ملی ہوئی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی سے بچوں سے ٹیلیفونک ملاقات نہ کروانا ناانصافی ہے۔وکیل شیراز رانجھا نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کی استدعا کر دی۔جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اوپن کورٹ میں فیصلہ تحریر کروایا اور کہا کہ پی ٹی آئی وکیل شیراز رانجھا نے سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کرنے کی استدعا کی۔جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ 26 ستمبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کا جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہو رہا ہے، سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے میں خود بھی بات کروں گا، کیا معلوم سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ معاملات وہیں حل ہو جائیں۔عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلیفونک ملاقات پر سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کر دی۔