بانی پی ٹی آئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں بھی گرفتار

ایس ایچ او تھانہ آر اے بازار نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی  جسے عدالت نے مسترد کردیا

عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے 9 مئی کے مقدمات کی تفتیش اڈیالہ جیل میں ہی کرنے کی ہدایت کر دی

جیل حکام نے بانی پی ٹی آئی کو پیش کرنے سے معذرت کی اورویڈیولنک کے ذریعے پیشی یقینی بنائی گئی

عمران خان نے نااہلی کی مدت پر عدالتی فیصلے  پر  تبصرہ کرنے سے انکار کردیا

پانچ ماہ میں صرف دو مرتبہ بیٹوں سے بات کرائی گی…اڈیالہ جیل میں سماعت کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو

راولپنڈی( ویب  نیوز) سائفر کیس میں رہائی کی روبکاری جاری ہونے کے بعد بانی پاکستان تحریک انصاف کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں بھی گرفتار کر لیا گیا۔راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ملک اعجاز نے کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں طلب کیا گیا تھا تاہم جیل حکام نے انہیں پیش کرنے سے معذرت کرلی جس کے بعد ان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی یقینی بنائی گئی، جبکہ تمام 12مقدمات کے ایس ایچ اوز ریکارڈ سمیت کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت ایس ایچ او تھانہ آر اے بازار نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے 9 مئی کے مقدمات کی تفتیش اڈیالہ جیل میں ہی کرنے کی ہدایت کر دی۔واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی اس وقت اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ اور 190 ملین پاونڈز کیس میں قید ہیں۔ گزشتہ روز آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے سائفر کیس میں ضمانتی مچلکے جمع کروا ئے گئے تھے۔ سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت سپریم کورٹ نے منظور کی تھی۔ اس کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی جوڈیشل ریمانڈ پر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ کیس کی ابتدائی سماعت اٹک جیل میں ہوئی تھی جس کے بعد انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔

 پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے نااہلی کی مدت سے متعلق عدالتی فیصلے  پر  تبصرہ کرنے سے انکار کردیا جب کہ شیخ رشید سے اتحاد کے بارے میں کہا ہے کہ اس کا فیصلہ پارٹی کا سیاسی سیٹ اپ کرے گا۔ میں نے طاقت ور کو قانون کے تابع کرنے کی کوشش کی جس کی مجھے سزا دی جارہی ہے اس  پانچ ماہ میں صرف دو مرتبہ بیٹوں سے بات کرائی گی۔توشہ خانہ کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں چپڑاسی سمیت دو افراد کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنایا گیا ہے،, توشہ خانہ کیس میںمیں کہا گیا ہے کہ میں نے اپنے آفس بوائے کے ذریعے اربوں روپے کی کرپشن کی اور اربوں کا فائدہ حاصل کیا، بطور وزیراعظم میں کسی اور کا نہیں بلکہ اپنے آفس بوائے کا استعمال کروں، کیا ایسا ممکن ہے؟میرے خلاف چپڑاسی سمیت دو افراد کو وعدہ معاف گواہ بنایا گیا ہے، کیا یہ معاشرہ امر باالمعروف پر چل رہا ہے؟ جبکہ یہ ایک اسلامی معاشرہ ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ معاشرہ اچھائی، برائی پر ہوتا ہے، اچھائی ختم تو معاشرہ ختم ہوجاتا ہے۔بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں نے طاقت ور کو قانون کے تابع کرنے کی کوشش کی جس کی مجھے سزا دی جارہی ہے۔سپریم کورٹ کے گزشتہ روز نااہلی کی مدت سے متعلق فیصلے پر عمران خان نے کہا کہ یہ عدالتی فیصلہ ہے جس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا۔ اسی طرح ایک صحافی کے شیخ رشید سے اتحاد سے متعلق سوال پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سیاسی سیٹ اپ فیصلہ کرے گا۔عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں یہ بھی بتایا کہ پانچ ماہ میں صرف دو مرتبہ بیٹوں سے بات کرائی گی۔