مبارک احمد ثانی کیس،سپریم کورٹ کا دینی اداروں سے معاونت کا فیصلہ، اسلامی نظریاتی کونسل کو نوٹس جاری

عدالت عظمی نے جامعہ نعیمہ، دارالعلوم کراچی، جمعیت الحدیث، قرآن اکیڈمی اور جامعتہ المنتظرلاہور کو بھی نوٹس جاری کر دئیے

کوئی بھی عدالتی فیصلے پر رائے دینا چاہتا ہے تو تحریری طور پر تین ہفتوں میں دے سکتا ہے،سپریم کورٹ کی ہدایت

عدالت کا جماعت اسلامی کی درخواست کو نمبر لگانے کا حکم،سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی

اسلام آباد( ویب  نیوز)

مبارک احمد ثانی کیس میں سپریم کورٹ نے دینی اداروں سے معاونت کا فیصلہ کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کو نوٹس جاری کر دیا۔عدالت عظمی نے جامعہ نعیمہ، دارالعلوم کراچی، جمعیت الحدیث، قرآن اکیڈمی اور جامعتہ المنتظرلاہور کو بھی نوٹس جاری کر دئیے۔ عدالت نے تین ہفتوں میں تحریری گزارشات طلب کرلیں۔سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ کوئی بھی عدالتی فیصلے پر رائے دینا چاہتا ہے تو تحریری طور پر تین ہفتوں میں دے سکتا ہے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ جماعت اسلامی نے قادیانیوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کر دی ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق سپریم کورٹ میں پیش ہوئے ۔دوران سماعت جماعت اسلامی کے وکیل شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ہم نے بھی اس کیس میں نظرثانی درخواست دائر کی ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی درخواست ابھی موصول ہوئی لیکن پڑھی نہیں۔ شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں مبارک ثانی کیس میں عدالت کی درست معاونت نہیں ہوئی، درخواست گزار نے دفعات حذف کرنے کی استدعا کہیں کی ہی نہیں تھی۔ عدالت نے جماعت اسلامی کی درخواست کو نمبر لگانے کا حکم دیا اور سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔