Military vehicles and equipment, parts of the S-400 air defense systems, are unloaded from a Russian transport aircraft, at Murted military airport in Ankara, Turkey, Friday, July 12, 2019. The first shipment of a Russian missile defense system has arrived in Turkey, the Turkish Defense Ministry said Friday, moving the country closer to possible U.S. sanctions and a new standoff with Washington. The U.S. has strongly urged NATO member Turkey to pull back from the deal, warning the country that it will face economic sanctions. (Turkish Defence Ministry via AP, Pool)

ترکی کا امریکی پابندیوں کے باوجود روس سے میزائل خریداری جاری رکھنے کا اعلان

ترکی روس کے ساتھ ایس 400دفاعی نظام کے حصول کا معاہدہ برقرار رکھے گا، ترجمان ترک صدر

امریکا نے روس سے ایس 400 میزائل خریدنے پر گزشتہ برس دسمبر میں ترکی پر پابندیاں عائد کردی تھی

انقرہ(ویب  نیوز)ترکی نے امریکی دبائو اور پابندیوں کے باجود روس سے میزائل خریداری کا معاہدہ جاری رکھنے کا اعلان کردیا ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر طیب اردوان کے ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ ترکی روس کے ساتھ ایس 400دفاعی نظام کے حصول کا معاہدہ برقرار رکھے گا اور اپنے نیٹو اتحادی ملک امریکا سے یہ معاملہ گفت و شنید سے حل کرنے کی کوشش جاری رکھی جائے گی۔واضح رہے کہ امریکا نے روس سے ایس 400میزائل خریدنے پر گزشتہ برس دسمبر میں ترکی پر پابندیاں عائد کردی تھیں جس پر ترکی کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے منگل کو ترکی کے وزیر دفاع نے کہا کہ تھا کہ ترکی جزوی طور پر ایس 400دفاعی سسٹم کو فعال کررہا ہے جبکہ اس حوالے سے امریکا کے ساتھ مذاکرات بھی جاری ہیں۔ترکی کے نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ابراہیم قالن کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع کے بیان کو پوری طرح سمجھا نہیں گیا۔ انہون نے کہا تھا کہ جن امور پر اختلاف ہے ان پر بات چیت کی جائے گی تاہم کئی مسائل کا فوری حل متوقع نہیں ہے۔