کراچی: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر کسی بھی خبر کو بغیر تصدیق آگے بھیجنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کسی بھی خبر کی تصدیق کیے بغیر سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ سے فارورڈ کرتے وقت احتیاط کریں۔

کراچی پولیس ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر میں خاتون کے ساتھ زبردستی اور تشدد کی خبریں پھیلائی گئیں، جس کی تردید ملیر پولیس کی جانب سے کی گئی ہے ۔ کوئی بھی شخص یا گروہ غلط / جھوٹی خبریں چلانے یا پھیلانے میں ملوث پایا گیا تو معاملہ وفاقی انٹیلی جنس ایجنسی کے سائبر کرائم سیل کو بھیجا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق کوئی بھی ایسا شخص یا گروہ کسی بھی ادارے، شخصیت یا حساس نوعیت کے معاملے پر جھوٹ پر مبنی مواد کو چلانے یا پھیلانے میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ لوگ ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں، خبر کی تصدیق اور سچائی کی جانچ کے بعد شیئر کریں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے کورونا سے متعلق غلط معلومات کے پھیلائو کو روکنے کیلئے 9 رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ غلط اور غیر تصدیق شدہ معلومات کے چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، تمام ممکن وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ذمہ داران کا سراغ لگایا جائے گا۔

پاکستان نے جعلی خبروں سے نمٹنے کے لیے 9 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جسکی سربراہی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کرینگے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کی سربراہی میں کورونا سے متعلق غلط انفارمیشن کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی۔

وزیر داخلہ نے کمیٹی کے شرکاء کو ہدایت کی کہ غلط اور غیر تصدیق شدہ معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

انہوں نے ڈائریکٹر سائبر ونگ ایف آئی اے کو بھی ہدایت کی کہ مانیٹرنگ اور ایکشن کو بروقت بنائیں اور ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ فیک نیوز اور غلط انفارمیشن پھیلانے والے ملک اور عوام دوست نہیں۔ کمیٹی کی تشکیل کا مقصد عوام تک صحیح معلومات کی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ غلط اور غیر تصدیق شدہ خبروں کا پھیلاؤ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، ہم تمام ممکن وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ذمہ داران کا پتہ لگائیں گے۔

اعجاز احمد شاہ نے ڈی جی پیمرا کو ہدایت کی کہ الیکٹرانک میڈیا پر اس نوعیت کی خبروں کو مانیٹر کیا جائے اور ان کے پھیلاؤ کو روکا جائے، اس مشکل وقت میں تمام ادارے اور میڈیا اپنا کردار ادا کریں، ہم سب کو مل کر اس وباء کا مقابلہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومتی سطح پر عوام کیلئے دن رات کا کر رہے ہیں۔ تشکیل کردہ کمیٹی میں کل 9 ارکان شامل ہیں جس کی صدارت وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کریں گے جبکہ ڈاکٹر فیصل سلطان بطور سینئر ممبر شرکت کریں گے۔

اس کے علاوہ وزارت داخلہ، ایف آئی اے، پی ٹی اے، پیمرا اور این سی او سی کے نمائندے کمیٹی کا حصہ ہیں، کمیٹی باقاعدہ طور پر ملے گی اور لائحہ عمل کے مطابق اس غلط انفارمیشن کے پھیلاؤ کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔