A COVID-19 patient arrives at a hospital in Kathmandu, Nepal, Thursday, May 6, 2021. Nepal's main cities and towns including the capital Kathmandu has been in lockdown since last month as the number coronavirus cases and deaths continue to rise. (AP Photo/Niranjan Shrestha)

کٹھمنڈو (ویب ڈیسک)

تین کروڑ آبادی  والے ملک  نیپال میں بھی کورونا کی دوسری لہر نے تباہی مچا دی ہے۔نیپال کی وزارات صحت کے مطابق 24 گھنٹوں میں کورونا کے 9ہزار،127 نئے کیسز سامنے آئے اور اور 139 اموات درج ہوئی ہیں۔کورونا کی وبا کے شروع ہونے کے بعد سے وہاں اب تک تقریبا 4000 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور حالیہ دنوں میں اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے.وہاں اب تک کل 4 لاکھ 37 ہزار سے زیادہ افراد میں کورونا کی تشخیص ہوچکی ہے۔نڈیا کی طرح ہی نیپال میں بھی کورونا کی دوسری لہر نوجوانوں کو اپنی لیپٹ میں لے رہی ہے۔ نیپال میں کورونا کے شکار ہونے والوں میں 20 سے 40 برس کی عمر کے لوگ شامل ہیں۔ بیشتر نیپال میں لاک ڈان نافذ ہے۔ اس کے باوجود بھی کورونا کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ تقریبا ہر گھر میں ایک مریض ہے۔ ہسپتال لوگوں کو علاج اور آکسجین فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔۔نیپال میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران وہاں کے صحت کے نظام اور اس کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق تشویش بڑھ گئی ہے۔شتہ مئی کے حکومتی کووڈ -19 رسپانس پلان کے مطابق، تین کروڑ کی آبادی کے لیے ملک میں صرف 1،595 آئی سی یو کئیر بیڈ اور 480 وینٹیلیٹر ہیں۔ ڈاکٹروں کی بھی بہت کمی ہے۔ ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق ، ایک لاکھ لوگوں پر صرف 7۔0 ڈاکٹر ہیں۔۔نیپال کی وزارت صحت نے گذشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ حالات بے قابو ہورہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ انفیکشن کے کیسز اتنے بڑھ گئے کہ وہ نظام صحت کے قابو سے باہر جاچکے ہیں۔ ہسپتالوں میں بیڈ فراہم کرانا مشکل ہوگیا ہے۔اس کے ساتھ ہی نیپال میں ویکسینیشن کی شرح بہت سست ہے۔ گذشتہ ماہ کے آخر تک 2۔7 فی صد آبادی کو ہی ویکسین کی پہلی خوراک دی گئی ہے۔