گزشتہ دو سال میں ادارے میں متعدد انقلابی اصلاحات نافذ کی گئیں، شہرلاہور میں اہم ترقیاتی منصوبوں مکمل کئے گئے
پرائیویٹ سکیموں کی منظوری کا پراسیس آسان بنا دیا گیا، ایل ڈی اے سٹی میں دس ہزار الاٹیوں کو الاٹمنٹ لیٹر دیئے جا چکے ہیں
ایونیو ون کے باقی تمام متاثرین کے مسائل ایک ہفتے میں حل کر دیئے جائیں گے۔ رفاہی اداروں کو واجبات میں پچاس فیصد چھوٹ دی جارہی ہے
لاہور (ویب نیوز  )

لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین ایس ایم عمران نے کہا ہے کہ گزشتہ دو سال میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں انقلابی اصلاحات لائی گئیں۔ سزاور جزا کانظام نافذ کیا گیا جس سے ادارے میں بہتری آئی ہے۔ فروزن روڈ کا فیصلہ کرنے کے لیے سروے اگلے ہفتے ختم ہوجائے گا۔غیر قانونی تعمیرات اور ہاؤسنگ سکیموں کو روکنے کے لیے جامع حکمت عملی بنائی۔ جو سوسائٹی میں تین سال میں منظور نہیں ہوتی، وہ اب چالیس دن میں منظور ہورہی ہیں۔عوام کو لوٹنے سے بچانے کے لیے سکیموں کا پی پی پی بند کر دیا گیا۔
وہ گزشتہ روز ایل ڈی اے کی دو سالہ کارکردگی پر ایل ڈی اے سپورٹس کمپلیکس جوہر ٹاؤن میں اہم پریس کانفرنس میں گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید،وائس چیئرمین واسا شیخ امتیاز محمود،ایم پی اے سعدیہ سہیل رانااور چیئرمین ڈویلپمنٹ سکروٹنی کمیٹی عامر ریاض قریشی بھی موجود تھے۔
وائس چیئرمین ایس ایم عمران نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن اور وزیرا علیٰ عثمان بزدار کی ہدایت کے مطابق شہر لاہور میں تیزی سے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔شہر لاہور میں کثیر المنزلہ عمارتوں کا ٹرینڈ متعارف کروایا گیا۔ لاہورمیں 586غیر قانونی سکیمیں ہیں۔مالکان کے خلاف نیب اور دیگر ادارے کارروائی کر رہے ہیں۔ جو شہری پلاٹ خرید چکے ہیں، ان کی سہولت کے لئے ایک کمیٹی بنادی گئی ہے۔متعددغیر قانونی رہائشی سکیموں کے خلاف ایف آئی آرز درج کروائی گئیں ہیں۔ایک سال میں 24رہائشی سکیموں کی منظوری دی گئی۔ پرائیویٹ سکیموں کی منظوری کا پراسیس آسان بنا دیا گیا ہے۔ رفاہی اداروں اور این جی اوز کے ساتھ خصوصی تعاون کیا گیا اور انہیں واجبات میں پچاس فیصد چھوٹ دی جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نقشوں کی منظوری کا پراسیس آسان کردیاگیا۔ ا ب تیس دنوں میں گھروں کے نقشے منظورکئے جارہے ہیں۔ایسوسی ایشن آف بلڈرز (آباد)کے تعاون سے لینڈ یوز رولز بنائے گئے ہیں۔ اب دیگر اضلاع کی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو بھی پنجاب حکومت نے ایل ڈی اے کے رولز لاگو کرنے کی ہدایت کی۔ ون ونڈو سیل پر کیو آر کوڈ نافذ کر دیا گیا جس سے شہریوں کو بہت آسانی ہو رہی ہے۔ نادرا کے اشتراک سے ایف آرسی کی مدد سے پلاٹوں کی ٹرانسفر کا پراسیس آسان کر دیاگیا ہے۔ ماحول کو بہتر بنانے کے لئے گھروں پر روف ٹاپ گارڈننگ کوضروری قرار دیا گیا ہے۔ نقشوں کی منظوری کے لئے گھروں پر روف ٹاپ گارڈننگ اور درخت لگانا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ ایرینا پلازہ پر کام نیب نوٹس کی وجہ سے بند پڑا تھا۔بہت جلد شروع کردیا جائے گا۔ ون ونڈو سیل پر روزانہ 250درخواستیں موصول ہوتی ہیں اور تمام درخواستیں نپٹا دی جاتی ہیں۔ کورونا وباء نے تمام دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ حکومت کی بہترین حکمت عملی سے اس پر قابو پایا گیا۔ کورونا وباء کے باوجود ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری رہا۔ ایونیو ون کے باقی تمام متا ثرین کو دو ہفتے کے اندر پلاٹ الاٹ کر دیئے جائیں گے۔ ایونیو ون متاثرین سمیت مصطفی ٹاؤن اور جوبلی ٹاؤن کے مسائل بھی حل کیے جارہے ہیں۔ ایل ڈی اے کے پلاٹوں کی شناخت کے لئے جیو ٹیگنگ کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماسٹر پلان2050ء پر دارلہندسہ نے کام کیا ہے۔ جس کی سب نے تعریف کی ہے۔ ایل ڈی اے سٹی میں دس ہزار الاٹیوں کو الاٹمنٹ لیٹر دیئے جا چکے ہیں۔ ایل ڈی اے سٹی نیا پاکستان اپارٹمنٹس پر کام اسی مہینے میں شروع کردیا جائے گا۔ ایل ڈی اے سٹی نیا پاکستان اپارٹمنٹس کے متعلق ایساسسٹم بنا دیا ہے کہ جو بھی حکومت ہوگی یہ کام چلتا رہے گا۔ ایل ڈی اے سٹی نیا پاکستان اپارٹمنٹس کے کامیاب امیدواروں کو نیفڈا کی طرف سے تین لاکھ روپے سبسڈی دی جارہی ہے۔ باب لاہور، انصاف پورٹل، آن لائن پورٹل جیسے منصوبوں پر کام مکمل کیا گیا۔ فردوس مارکیٹ انڈر پاس سمیت متعدد بڑے منصوبے مکمل کئے گئے۔ ترقیاتی منصوبوں کے عمل کو شفاف بنانے کے لئے ای ٹینڈرنگ کا نظام رائج کردیا گیا ہے۔ماحول کی بہتری کے لئے میاواکی جنگل لگایا گیا ہے جس کی سب نے بہت تعریف کی ہے۔ بلڈنگ اینڈ زوننگ ریگولیشنز اور ایکسرو اکاؤنٹ کے ریگولیشنز بنائے گئے۔ پارکنگ رائٹس ریگولیشنز، جوائنٹ وینچر رولز  بنائے گئے۔ 8387 رہائشی، 102 کمرشل نقشے پاس کیے جاچکے ہیں۔ تعمیرات میں آسانیاں پیدا کرکے 460 ارب روپے کی تعمیراتی سرگرمیاں شروع ہوئیں۔ ان تعمیرات کی منظوری سے 75 ہزار نوکریاں پیدا ہوئیں۔ پاکستان میں پہلی بار لارنس روڈ پر زیر زمین واٹر ٹینک تعمیر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بابو صابو کے مقام پر گندا پانی صاف کرنے کے لیے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جائے گا۔شہر میں زیر تعمیر اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ مکمل کیا۔وزیر اعلی پنجاب نے پانچ میگا پراجیکٹس شروع کرنے کی منظوری دی۔ شہر میں تین منصوبوں پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اوور سیز پاکستانیوں کے لئے سہولت ڈیسک کا قیام عمل میں لایا گیا۔ انسداد تجاوزات کے لیے ہاٹ لائن متعارف کروارہے ہیں۔جی آئی ایس میپنگ کا آغاز کیا، اس سے ایل ڈی اے کی پوشیدہ املاک بھی منظر عام پر آئیں۔ ٭٭٭٭٭