نیسلے پاکستان نے پیپر سٹرا متعارف کرادئیے،
اس اقدام سے 400 ملین سے زائد پلاسٹک سٹرا کا خاتمہ ہوگا

لاہور  (ویب نیوز )

نیسلے پاکستان (ready to drink-RTD) پیکس کی اپنی تمام اقسام میں پیپر سٹرا متعارف کروانے والی پاکستان کی پہلا کمپنی بن گئی ہے۔ اس اقدام سے 400 ملین سے زائد پلاسٹک سٹرا کا خاتمہ ہو گا جو نیسلے پاکستان کے سسٹین ابیلیٹی ٹرانسفارمیشن کے سفر میں ایک اہم کامیابی ہے۔

یہ اقدام کمپنی کے اپنے 100 فیصد پیکیجنگ کو 2025تک ری سائیکل اور دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کے عالمی عہد کے مطابق ہے۔ نیسلے پاکستان کے برانڈزNESVITA,،MILO NESFRUTA، FRUITAVITALS اورNESCAFEکی آر ٹی ڈی مصنوعات اب فاریسٹ سٹیوورڈشپ کاؤنسل (FSC)کے تصدیق شدہ پیپر سے تیارکردہ پیپر سٹرا کے ساتھ مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔

ثامر شدید، چیف ایگزیکٹو آفیسر، نیسلے پاکستان نے کہا”ہم نے تیار مشروبات کی تمام مصنوعات میں پیپر سٹرا متعارف کر ائے ہیں جنہیں انتہائی ذمہ داری کے ساتھ حاصل کیا گیا ہے جو معیار کی سخت شرائط پر پورا اترنے کے ساتھ ساتھ پینے کیلئے محفوظ ہیں۔“

نیسلے کے پائیدار پیکیجنگ ٹرانسفارمیشن کے عالمی سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے ثامر شدید نے کہا ”ہمارا وژن ہے کہ ہماری پیکجنگ ویسٹ کو زمین،سمندروں، جھیلوں اور دریاؤں میں ٹھکانے نہیں لگایا جائے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے ہم نے 2025تک پلاسٹک پیکیجنگ کو100فیصد دوبارہ قابل استعمال بنانے یا ری سائیکل کرنے کا عزم کر رکھا ہے اور پیپرز سٹرا کی طرف منتقلی اس سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔

ثامر شدید کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ پلاسٹک سٹرا استعمال کرتے ہیں اس لئے پیپر سٹرا کی طرف منتقلی سے صارفین کومختلف تجربے کا سامنا کرنا پڑے گا۔”ہم پاکستان بھر میں نیسلے کے لاکھوں قابل اعتماد صارفین کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اس تبدیلی کو قبول کرتے ہوئے مزید پائیدار مستقبل کے سفر میں ہمارا ساتھ دیں۔“

پلاسٹک پیکجنگ کے چیلنجز اور اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ثامر شدید نے واضح کیا کہ ”پلاسٹک پیکیجنگ صارفین تک اعلیٰ معیار کی خوراک اور مشروبات کی محفوظ انداز میں فراہمی اور خوراک کے ضیاع کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اس لئے ہمیں تبدیلی لانے سے قبل متبادل کے بارے میں محتاط انداز میں غور کرنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہاکہ ”ہمیں یقین ہے کہ صحیح سوچ کے ساتھ پلاسٹک کو اکٹھا کرنا اور اس کی ری سائیکلنگ ماحول پر مضر اثرات مرتب کئے بغیر ممکن ہے۔“

نیسلے پاکستان نے 2020 میں ضلعی کونسل ہنزہ اور گلگت بلتستان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے تعاون سے کلین ہنزہ پراجیکٹ کا آغاز کیا تھا۔اب تک ہنزہ کو ویسٹ فری بنانے کیلئے اس پراجیکٹ کے تحت 2021 میں 200 ٹن جبکہ 2025تک 1000 ٹن پیکیجنگ کے کچرے کے انتظام وانصرام پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ نیسلے پاکستان نے TREKپروگرام کے تحت شمالی علاقہ جات کو ویسٹ فری کرنے اور خطے میں ذمہ دار سیاحت کے فروغ کیلئے عالمی بینک اور حکومت خیبرپختونخوا کے ساتھ شراکت داری بھی قائم کی ہے۔

نیسلے پاکستانCoRe الائنس کے بانی اراکین میں سے ہے جو پاکستان کا پہلا پیکیجنگ اتحاد ہے جسے کچرے کو رسمی انداز میں اکھٹا کرنا اور اسے ری سائیکل کرکے پیکیجنگ کے کچرے کے خاتمے کے مشن کے تحت قائم کیا گیا ہے۔