نادہندگان سے ٹیکس جمع کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں،شوکت ترین
ٹیکس نادہندگان کے خلاف تھرڈ پارٹی کی مدد لیں گے، اس معاملے میں ایف بی آر کو نہیں بھیجیں گے
خوراک، دودھ، آٹے پر سیلز ٹیکس ہٹا دیا ، آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ 700 ارب روپے کا ٹیکس لگائیں،سینیٹ میں اظہارِ خیال

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وز یر خزانہ شوکت ترین نے کہاہے کہ نادہندگان سے ٹیکس جمع کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں،ٹیکس نادہندگان کے خلاف تھرڈ پارٹی کی مدد لیں گے۔سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ہمارے پاس ڈیڑھ کروڑ ٹیکس نادہندگان کا ڈیٹا آگیا ہے، جو لوگ ٹیکس نہیں دیتے ہیں انہیں ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، ٹیکس نادہندگان سے ٹیکس جمع کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں، ٹیکس نادہندگان کے خلاف تھرڈ پارٹی کی مدد لیں گے، اس معاملے میں ایف بی آر کو نہیں بھیجیں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری کی مثالیں ملتی ہیں، ایف بی آر کی ہراسگی سب کا مسئلہ ہے، اس کی وجہ سے ٹیکس پیئر ریٹرنز فائل نہیں کرتا، ہم تیسری پارٹی بنائیں گے جو ایک قانونی اسٹرکچر ہو، ہم صرف آڈٹ کریں گے، ٹیکس پیئر کے ساتھ گفتگو کی جائے گی، اسے گرفتار نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خوراک، دودھ، آٹے پر سیلز ٹیکس ہٹا دیا ہے، آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ 700 ارب روپے کا ٹیکس لگائیں، انہوں نے کہا تھا کہ 150 ارب روپے اِنکم ٹیکس پر لگائیں، میں آئی ایم ایف کے سامنے کھڑا ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی وبا سمیت دیگر مشکلات کے باوجود دلیرانہ فیصلے کیئے، انہوں نے کنسٹرکشن صنعت کی ترقی کے لیے اقدامات کیئے، انہوں نے ایکسپورٹ اور زرعی شعبے کی ترقی کیلئے خدمات کیں۔وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہماری گروتھ 5 فیصد پر پہنچ گئی ہے، معاشی پہیہ نہیں چلے گا تو روزگار پیدا نہیں ہو گا، اس مرتبہ ہم جامع اور پائیدار ترقی کریں گے، زراعت کے لیے 3 لاکھ تک بلا سود قرض دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ شہری علاقوں میں کاروبار کیلئے ایک فرد کو 5 لاکھ تک بلاسود قرض دیا جائے گا، 45 ارب کی مراعات انڈسٹری کو دے رہے ہیں، ای کامرس ٹیکس ختم کر دیا گیا، رجسٹرڈ ای کمپنیوں پر صفر ٹیکس ہوگا، نان رجسٹرڈ پر 2 فیصد ٹیکس ہو گا، 5 منٹ سے زائد کال پر 75 پیسے ٹیکس ہو گا۔شوکت ترین کایہ بھی کہنا ہے کہ سونے چاندی پر ٹیکس 1 اور 3 فیصد کر دیا، انڈوں پر ٹیکس ختم کر دیا، آٹے اور اس سے متعلق اشیا پر کوئی ٹیکس نہیں ہو گا، ٹیکسٹائل کی مد میں دی گئی مراعات جاری رکھیں گے، میری گاڑی اسکیم متعارف کرائیں گے، آئی ٹی سیکٹر کے تمام مطالبات مانے ہیں، آئی ٹی 6 سے 8 بلین ڈالرز کی ایکسپورٹ کرے گی۔