نئی دہلی (ویب ڈیسک)

بھارت میں مسلمانوں کے بعد عیسائی بھی انتہاپسندوں کے نشانے پرآگئے ہیں،ہندو انتہاپسندوں نے مسیحیوں کوجے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبورکیا،بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع گروگرام میں کھلے میدان میں نماز جمعہ اداکرنے سے روکنے کے بعد اب کرسمس کی دعائیہ تقریب کو روکنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔  ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ہندو انتہاپسندتنظیموں کے کاکنوں نے کرسمس کے موقع پرمنعقدہ ایک دعائیہ تقریب میںگھس کر اس میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا میں وائرل ہوگئی ہے۔ پولیس نے کہا کہ انہیں ابھی اس بارے میں کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔  بھارتی میڈیا کے مطابق گذشتہ شام کوپٹوڈی کے نرہیڑا روڈ پر واقع ایک نجی اسکول میں کرسمس کی تقریب ہورہی تھی جس میں بڑی تعداد میں مردوخواتین اور بچے شریک تھے۔ عیسائی مذہب کے پروگرام میں بڑی تعداد میں لوگوں کے پہنچنے کی اطلاع ملتے ہی ہندو تنظیموں سے وابستہ کارکنان اسکول میں گھس گئے اور تقریب کوروکنے کی کوشش کی ۔ہندو انتہاپسندوں نے اسٹیج پر موجود لوگوں کو نیچے اتار ا اور جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبورکیاجس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ واضح رہے کہ نجی اسکول کے اردگرد رہنے والے عیسائی مذہب کے پیروکاروںنے کرسمس منانے کے لیے انتظامیہ سے اجازت حاصل کررکھی تھی۔