کراچی (ویب  نیوز)

وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے سائبر کرائم سیل کی جانب سے شکایت پر حراست میں لئے گئے ملزمان سے ملنے والے شواہد کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ طالبات کے فارم سے تصاویر اور موبائل نمبر چرا کر طالبات کو بلیک میل کرنے والے دو رکنی گروہ کا تعلق جامعہ کراچی سے ہی ہے ،ایف آئی اے نے شکایت کو انکوائری میں تبدیل کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں ۔دستاویزات کے مطابق جامعہ کراچی کی طالبہ اور سعود آباد ملیر کی رہائشی منصورہ عامر بنت مسعود عامر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو درخواست دی تھی کہ وہ کراچی یونیورسٹی کی طالبہ ہے اور اسے نامعلوم اوباش لڑکے کال، میسج اور واٹس ایپ ٹیکسٹ کر کے بلیک میل کر رہے ہیں اور 15000 روپے اور ملاقات کرنے کا بھی کہہ رہے ہیں بصورت دیگر تصاویر اور ویڈیوز کو جامعہ کراچی کے پیج اور یوٹیوب پر اپ لوڈ کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں ۔وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سائبر کرائم سرکل نے موصول ہونے والی اس شکایت کو انکوائری میں تبدیل کرتے ہوئے چھاپہ مارا جس کے نتیجہ میں جامعہ کراچی کے اندر سے دو ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار کرلئے گئے جس سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کراچی یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے والا مکمل نیٹ ورک پکڑا جائے گا ۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم رکشے ڈرائیور تھا جس کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ عمران ریاض کے مطابق رکشہ ڈرائیور یونیورسٹی کے پروفیسر کا ڈرائیور بھی ہے جو جامعہ میں طالبات کو بلیک میل کرتے تھے اور گرفتار ملزمان سے 7 مختلف جوڑوں کو بلیک میل کرنے کی ویڈیوز ملی ہیں ۔ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد انسپکٹر عارفہ سعید نے انکوائری نمبر 729/2021 کے حوالے سے متعلقہ اتھارٹی کی اجازت سے مقدمہ نمبر No.FIA/Ccrc/khi/FIR-01/2022/49-55 درج کر لیا ہے جس میں U/s 16 20 ، 21 ، 24 PECA-2016 ، r/w 383 اور 109 PPC کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق گرفتار ہونے والے ملزمان میں فضل داد ولد جمیل داد اور عدنان علی ولد بشیر احمد شامل ہیں جن میں فضل داد سے infinex HOT8 موبائل اور عدنان علی سے OPPO F17 موبائل برآمد کیا گیا ہے ۔ فضل داد کی رہائش جامعہ کراچی کے اندر مکان نمبر F9 اور عدنان علی کی رہائش جامعہ کراچی کے مکان نمبر B-14 میں ہے ۔دونوں ملزمان سے برآمد ہونے والے موبائل فون میں 4 جی سمزتھیں جن میں 03120804121 فرمان کا نمبر جب کہ 03152834738 فضل کینٹین والا اور 03147741601 ، 03022784150 عرفان علی کے نمبر شامل ہیں ۔ موبائل فون میں درجنوں طالبات کے اسٹوڈنٹ کارڈ ، ویڈیوز اور تصاویر موجود تھیں ۔ ان میں فضل جامعہ کی ایک کینٹین پر بھی چلانے والوں میں شامل ہے۔گرفتار ملزمان نے ابتدائی تحقیقات میں چندمزید لڑکوں کے نام بھی بتائے ہیں جن کے موبائل فون تاحال بند اور وہ جامعہ سے غائب ہیں ۔ ایف آئی اے حکام نے مذکورہ بالا دونوں موبائل فون ریکارڈ کا حصہ بنا کر ڈیجیٹل فارنزک لیبارٹری سندھ زون کو بھیج دیئے ہیں تاکہ مصدقہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد چالان کا حصہ بنائی جا سکے ۔ایف آئی اے حکام نے مقدمہ درج کر کے اس کی اطلاعی کاپی جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر ون ملیر ، ڈائریکٹر ایف آئی اے CCW اسلام آباد ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے سمیت دیگر کو بھیج دی ہے ۔