16ماہ گزر چکے ہیں ، ایف آئی اے نے چالان اپنی بغل میں دبا رکھا ہے،وکیل امجد پرویز

 ایف آئی اے کے سارے افسران نکمے ہیں،عدالت کا ایف آئی اے پراسیکیوٹرپراظہار برہمی

 ایف آئی اے کو 28جنوری تک متعلقہ عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کا چالان پیش کرنے کا حکم

لاہور  (ویب ڈیسک)

لاہور کی بینکنگ برائم عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمد حمزہ شہبازشریف کی منی لانڈرنگ کیس میں 28جنوری تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔ جبکہ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کوچار روز کے اندر ضمانت میں توسیع کے لئے متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کو 28جنوری تک متعلقہ عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کا چالان پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ جمعہ کے روز حمزہ شہباز اپنے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کے ہمراہ لاہور کی بینکنگ جرائم عدالت کے جج سردار طاہر صابر کی عدالت میں پیش ہوئے۔ جبکہ شہباز شریف کوروناوائرس کا شکار ہونے کے باعث عدالت میںپیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ عدالتی حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی۔ دوران سماعت ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے شہبازشریف اورحمزہ شہباز کی ضمانتوں میں توسیع پر اعتراض کیا جس پر عدالت نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے متعلقہ عدالت میں کیس کا چالان جمع نہیںکرارہا اور یہاں پر اعتراض بھی کررہا ہے، ایف آئی اے کے سارے افسران نکمے ہیں، گذشتہ سماعت پر ایف آئی اے نے کہا تھا کہ سپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں اپنا چالان جمع کرادیں گے تاہم چالان جمع نہیں کرایا جبکہ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ 16ماہ گزر چکے ہیں ، ایف آئی اے نے چالان اپنی بغل میں دبا رکھا ہے اورعدالت میں جمع نہیں کرارہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کو ہدایت کہ وہ متعلقہ عدالت میں چالان جمع کروائے اور درخواست گزار متعلقہ عدالت میں ضمانت کی درخواستیں دائر کریں۔