لاہور (ویب ڈیسک)

پریس کلب کے باہر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مقامی صحافی جاں بحق ہو گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق فائرنگ اس وقت کی گئی جب ٹی وی چینل سے وابستہ صحافی ڈیو س روڈ پراپنی کار میں سوار تھا ،پولیس کا کہنا ہے کہ صحافی حسنین شاہ  اپنے دفتر سے لاہور پریس کلب جا رہے تھے جبکہ اس واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ جاں بحق ہونے والے کار سوار صحافی کوماسک پہنے نامعلوم موٹر سائیکل پر سوار افراد کی جانب سے 7 گولیاں ماری گئیں ،موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے صحافی کی شناخت حسنین شاہ کے نام سے ہوئی ہے جو کیپیٹل ٹی وی میں بحیثیت رپورٹر فرائض منصبی انجام دے رہے تھے ،آئی جی پنجاب نے فائرنگ سے صحافی کی ہلاکت کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے، سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی گرفتاری کویقینی بنایا جائے ۔ڈی آئی جی آپریشنز محمد عابد کی ہدایت پر تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور محمد عابد نے کہا کہ سیف سٹی کیمروں کی مددسے ملزمان کو ٹریس کیاجائے۔ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شہزادہ سلطان موقع پر پہنچے اور کہا کہ جلد ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا ، حسنین شاہ کی فیملی اورصحافی برادری کے ساتھ ہیں ، جرائم پیشہ افراد شوٹر ز کے خلاف پولیس کام کر رہی ہے ، بیرون ملک میں جو نیٹ ورک چل رہا ہے اس کا اس کیس ملوث ہونا کہنا قبل از وقت ہوگا ۔دوسری جانب وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی لاہور پریس کلب کے باہر نجی ٹی وی کے صحافی کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔سردار عثمان بزدار نے مقتول کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا اور انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کراتے ہوئے پولیس کو قتل میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیا اور کہا کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر مزید کارروائی کی جائے اور مقتو ل حسنین شاہ کے لواحقین کو ہرصورت انصاف فراہم کیا جائے۔