معیشت کو بچانا ہے تو عمران خان کو بھگانا ہے،حیدر آباد میں ٹریکٹر مارچ کے شرکا سے خطاب

حیدرآباد (ویب ڈیسک)

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ زرعی شعبہ تباہ، کھاد چھین لی گئی، کسانوں کا معاشی قتل برداشت نہیں کریں گے،  ہم نے فیصلہ کرلیا، معیشت کو بچانا ہے تو عمران خان کو بھگانا ہے۔27 فروری کو اسلام آباد کیلئے نکلیں گے اور انکی حکومت کو ختم کریں گے۔ حیدر آباد میں ٹریکٹر مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ملک میں مہنگائی بیروزگاری اور غربت تاریخی سطح پر پہنچ چکی، کسان بھوکا سونے پر مجبور ہے اور حکومت کے سہولت کار سندھ کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔ آپ لوگ ساتھ چلیں گے تو حکمرانوں کو جانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔بلاول بھٹو نے کہا کٹھ پتلیوں کا راج ختم کریں گے، عام آدمی کا راج ہوگا تو آپ کے مسائل حل ہوسکتے ہیں ورنہ تبدیلی سرکار مزید تباہی پھیلاتی رہے گی۔ ہر شہری کا نمائندہ ہوں، میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دوں گا۔ آپ سے درخواست ہے کہ ان کی سازش کو ناکام بنا دیں۔ان کا کہنا تھا کہ جو اس بلدیاتی نظام کو کالا قانون بولتے ہیں ان کا منہ کالا ہوجائے گا، بلدیاتی انتخابات میں انہیں اپنی شکست کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ ہمارا بلدیاتی نظام پہلی مرتبہ معاشی خود مختیاری دے گا۔ لوکل باڈی کے نمائندے اپنا ٹیکس خود جمع کریں گے، بڑے گھر والوں سے اچھا خاصا پراپرٹی ٹیکس وصول کریں گے۔ مجھے حیدرآباد میں جیالا میئر چاہئے، جس کیساتھ مل کر آپ کے مسائل حل کروں گا۔چیئرمین پیپلزپارٹی مزید بولے کہ جو اپنے قائد سے وفا نہیں کر سکے وہ آپ سے کیا وفا کریں گے، وہ لوگ آپ کے، اس شہر اور صوبے کے دشمن ہیں۔ ہم آپ کی اور ہر طبقے کی خوشحالی چاہتے ہیں، آپ نے بینظیر کے ساتھ لانگ مارچ کرکے اس وقت کی کٹھ پتلی حکومت کو بھگایا، آج آپ نے موجودہ کٹھ پتلی حکومت کو بھگانا ہے، انہوں نے کہا کہ ایک کے بعد ایک بحران پیدا کیا جاتا ہے، نااہل حکومت نے معیشت کو گرا دیا ہے، پاکستان زرعی ملک کی حیثیت سے جانا جاتا تھا، آج پاکستان کا زرعی شعبہ تباہ ہو رہا ہے، سلیکٹڈ حکومت نے معیشت کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی، خان صاحب نے پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کی، کھاد اور یوریا کا بحران پیدا کیا گیا۔ ، کسانوں کا معاشی قتل برداشت نہیں کرسکتے، کسان مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہمارے مسائل حل کرو،اس سے قبل تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر جاری اپنے پیغام میںبلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تعلیم کا فروغ ہمیشہ سے پیپلز پارٹی کی اولین ترجیح رہی ہے، بجٹ میں تعلیم کا حصہ بڑھانا ہوگا۔ چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ تعلیم کے فروغ کے لئے پی پی نے سب سے زیادہ تعلیمی ادارے بنائے، تعلیم پیپلزپارٹی کی ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یقین ہے کہ آنے والا مستقبل روشن بچوں اور نوجوانوں کا ہے اور تعلیم کے بغیر بچوں اور نوجوانوں کے روشن مستقبل کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ہرحکومتی دور میں تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا، ریکارڈ تعداد میں یونیورسٹیز ودیگر ٹیکنیکل تعلیمی ادارے قائم کئے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ پیشہ ورانہ ٹیکنیکل تعلیم بہتر مستقبل کی ضمانت ہے، اس مقصد کے حصول کیلئے ملکی بجٹ میں تعلیم کا حصہ بڑھانا ہوگا۔موجودہ حکومت کا تعلیمی بجٹ کو جی ڈی پی کے1.5فیصد تک کم کرنا افسوسناک عمل ہے، آئندہ عام انتخابات میں کامیابی کے بعد پیپلز پارٹی تعلیمی بجٹ میں نمایاں اضافہ کریگی۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے بجٹ میں کٹوتی قوم کو نقصان پہنچانے کیمترادف ہے، ہمیں روایتی نصاب اور تدریسی طریقہ کار سے آگے بڑھنا ہوگا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں ایسے تعلیمی نظام کی طرف بڑھنا ہوگا جو تخلیقی اور تنقیدی نظر کو جلا بخشے، ایسا نظام جو بچوں کے مسائل حل اور فیصلہ سازی کی صلاحیتوں کو پروان چڑھائے، پی پی کی آنے والی حکومت تعلیمی بجٹ میں جی ڈی پی تناسب سے3فیصد اضافہ کرے گی۔