کمرشل امپورٹرز کو اس میں شامل کرنے سے پاکستان کی ہاتھ سے بنی قالینوں کی صنعت ترقی کرے گی میںرجسٹرڈ امپورٹرز کیساتھ کمرشل امپورٹرز کو بھی شامل کیا جائے ‘ ریاض احمد

اس اقدام سے ہاتھ سے بنی قالینوں کی صنعت ترقی کرے گی ‘ چیئرمین پاک افغان ٹریڈ فیسلیٹیشن کمیٹی

لاہور ( ویب  نیوز) پاک افغان ٹریڈ فیسلیٹیشن کمیٹی کے چیئرمین ریاض احمد نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے افغانستان سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر کسٹم ڈیوٹیزکا خاتمہ انتہائی خوش آئند ہے لیکن اس میں رجسٹرڈ امپورٹرز کے ساتھ کمرشل امپورٹرز کو بھی شامل کیا جائے ،ہاتھ سے بنے قالینوں کا جزوی تیار خام مال افغانستان کی ہنر مند لیبر سے تیار کرایا جاتا ہے اور کمرشل امپورٹرز کو اس میں شامل کرنے سے پاکستان کی ہاتھ سے بنی قالینوں کی صنعت ترقی کرے گی ۔ اپنے بیان میں ریاض احمد نے کہا کہ بہت سے امپورٹرز باقاعدہ رجسٹرڈ نہیں ہیں اس لئے افغانستان سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر کسٹم ڈیوٹیز کے خاتمے کا ہماری انڈسٹری کو اس طرح ریلیف نہیں مل سکا جو اس کی ضرورت ہے ۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ رجسٹرڈ امپورٹرز کے ساتھ کمرشل امپورٹرز کو بھی اس ریلیف میں شامل کیا جائے جس سے نہ صرف افغانستان میں لاکھوں ہنر مندوں کا روزگارمستحکم رہے گا بلکہ وہاں سے آنے والے جزوی تیار خام مال کی پاکستان میں حتمی تیاری کے بعد برآمدات سے ہماری انڈسٹری کو بھی تقویت ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات او رگزارشات سے آگاہی کے لئے متعلقہ حکام ملاقات بھی طے کریں تاکہ اس حوالے سے اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کر سکیں ۔