سوشل میڈیا پر جاری بدترین گستاخانہ مہم کے خلاف پٹیشن کی اہم سماعت کل(پیر کو)اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوگی

عدالت عالیہ نے ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے اصل ریکارڈ موجود نہ ہونے پر ذمہ داروں کو جیل بھیجنے کا عندیہ دے رکھا ہے

     اسلام آباد  ( ویب نیوز )سوشل میڈیا پر جاری بدترین گستاخانہ مہم کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر رٹ پٹیشن کی اہم سماعت کل(پیر کو)ہوگی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے فاضل جسٹس عامر فاروق تحریک تحفظ ناموس رسالت  پاکستان کے سینئر نائب صدر شیراز احمد فاروقی،جنرل سیکریٹری حافظ احتشام احمد اور محمد سعید کی جانب سے دائر پٹیشن کی سماعت کریں گے۔عدالت عالیہ نے ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔گزشتہ سماعت پر عدالت عالیہ نے قرار دیا تھا کہ ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے نے گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف درخواستوں کا اصل ریکارڈ عدالت میں پیش نہ کیا تو نہ صرف ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے سمیت پورے ڈیپارٹمنٹ کو جیل بھیجا جائے گا بلکہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیری مہم اور اس میں ملوث مجرمان کے خلاف کاروائی کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر پٹیشن کی اہم سماعت کل(پیر کو)ہوگی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے فاضل جسٹس عامر فاروق محمد سعید،شیراز احمد فاروقی اور حافظ احتشام احمد کی جانب سے دائر پٹیشن کی سماعت کریں گے۔پٹیشنرز کی جانب سے راؤ عبدالرحیم ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوں گے۔گزشتہ سماعت پر عدالت عالیہ نے سوشل میڈیا پر جاری بدترین گستاخانہ مہم میں ملوث مجرمان کے خلاف درخواستوں کا اصل ریکارڈ پیش نہ کئے جانے اور ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل شیخ عامر کی جانب سے غلط بیانی کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے کو اصل ریکارڈ سمیت عدالت کے روبرو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔عدالت عالیہ نے قرار دیا تھا کہ اگر ثابت ہوا کہ ایف آئی اے نے عدالت عالیہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے اور گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف درخواستوں کا اصل ریکارڈ موجود نہیں ہے تو نہ صرف ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے سمیت پورے ڈیپارٹمنٹ کو جیل بھیجا جائے گا بلکہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی۔