پاکستان بھارت سے مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے

کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے،ہفتہ وار بریفنگ

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار  نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں ریاستی دہشت گردی کروا رہا ہے۔ عالمی برادری پر بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے ،ہم بھارت سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان بھارت سے مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے لیکن بھارت مذاکرات نہیں چاہتا۔ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، خواتین سمیت تمام کشمیریوں کے خلاف مظالم جاری ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 27 فروری کو بھارت کو پاکستان کا منہ توڑ جواب دینے کے 3 سال مکمل ہوگئے، پاکستان نے مثالی تحمل کا مظاہرہ کر کے مادر وطن کا دفاع کیا۔ پاکستان نیوی نے بھارتی آبدوز کا پتہ چلا کر دشمن کے عزائم ناکام بنائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نئے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی تعیناتی کردی گئی، نئے سفیر کی تعیناتی خوش آئند ہے تعلقات کو فروغ ملے گا۔ترجمان نے بتایا کہ یوکرین میں 7 ہزار پاکستانی ہیں جن میں 3 ہزار طلبا ہیں، یوکرین میں پاکستانیوں کی اکثریت پڑوسی ممالک منتقل ہوچکی ہے۔ گزشتہ 9 روز سے یوکرین میں پاکستانی سفارتخانہ انخلا کے لیے کام کر رہا ہے، 14 سو 53 پاکستانی ہنگری، رومانیہ اور پولینڈ منتقل ہوچکے ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ ہم بھارت سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان بھارت سے مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے لیکن بھارت مذاکرات نہیں چاہتا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی گرفتاری ریاستی دہشت کا کھلا ثبوت ہے،، کلبھوشن یادیو کو شفاف ٹرائل کا حق دیا جارہا ہے، باربار کہنے کے باوجود بھارت کلبھوشن کو وکیل فراہم نہیں کررہا۔ عالمی برادری پر بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔ بھارت پاکستان میں ریاستی دہشت گردی کروا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام ممالک کے ساتھ متوازن اور وسیع البنیاد تعلقات کے خواہاں ہیں، یورپی یونین کے ساتھ اچھے اور متوازن تعلقات ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہیں،عاصم افتخار نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس رواں ماہ اسلام آباد میں ہو گا۔عاصم افتخار نے کہا ہے کہ پاکستان کا امریکہ سے افغانستان کے اثاثے غیر منجمد کرنے کا مطالبہ ہے، بھارت میں کھلے عام جوہری مواد کی فروخت پاکستان کے لئے قابل تشویش ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت جوہری مواد کی بازاروں مارکیٹوں میں فروخت کی تحقیقات کرے، یوکرین سے پاکستانیوں کے انخلا کا آپریشن جاری ہے، تمام پاکستانی محفوظ اور باحفاظت ہیں۔