چشمہ میں پانی کی آمد 89 ہزار 600 کیوسک، اخراج 72 ہزار کیوسک ہے،ترجمان واپڈا

اسلام آباد (ویب نیوز)

ملک بھر میں ڈیموں میں پانی کی آمد میں اضافہ ہونے سے بجلی پیداوار بڑھنے کا امکان ہے ۔ ترجمان واپڈاکے مطابق ملک کے ڈیموں میں پانی کی آمد میں اضافے سے بجلی کی ہائیڈل پیداوار بڑھنے کا امکان ہے، مئی میں بجلی کی ہائیڈل پیداوار دگنی ہو جائے گی، اضافے کے ساتھ ہی ڈیموں سے پانی کا اخراج بھی بڑھا دیا گیا۔واپڈا کے ترجمان کے مطابق تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد 71 ہزار 700، اخراج 53 ہزار 600 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ منگلا ڈیم میں پانی کی آمد 36 ہزار 500، اخراج 33 ہزار 400 کیوسک، چشمہ میں پانی کی آمد 89 ہزار 600 کیوسک، اخراج 72 ہزار کیوسک ہے۔اسی طرح ہیڈ مرالہ چناب میں پانی کی آمد 25 ہزار 400، اخراج 17 ہزار 900 کیوسک، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی آمد اور اخراج 52 ہزار 700 کیوسک ہے۔ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا میں پانی کا ذخیرہ 1 لاکھ 25 ہزار ایکڑ فٹ، منگلا میں پانی کا ذخیرہ 1 لاکھ 58 ہزار ایکڑ فٹ اور چشمہ میں پانی کا ذخیرہ 58 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزوائر میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 3 لاکھ 41 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔ دوسری جانب سندھ کے بیراجوں پر پانی کی بحرانی صورتِ حال میں اضافہ ہوا ہے۔ انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج عبدالعزیز سومرو کے مطابق سکھر، گڈو اور کوٹری بیراجوں میں پانی کی شدید قلت ہے، سکھر اور گڈو بیراج کی کئی کینالوں کو پانی کی فراہمی بند ہو گئی جبکہ متعدد کینالز متاثر ہوئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سکھر بیراج پر پانی کی کمی 48 فیصد تک پہنچ گئی، کیر تھر کینال میں صرف پینے کا پانی چھوڑا جا رہا ہے، پانی کا بحران برقرار رہا تو فصلوں کو شدید نقصان ہو سکتا ہے۔انچارج کنٹرول روم نے یہ بھی بتایا کہ ارسا کا چھوڑا گیا 30 ہزار کیوسک پانی 5، 6 دن میں سکھر پہنچے گا، جس کے آنے سے صورتِ حال میں بہتری کے امکانات ہیں، بالائی علاقوں سے بارشوں کا پانی دریائوں میں آنے سے بھی بحران کم ہو گا۔