اداروں کے خلاف فیک نیوز اور دیگر موادکے ذمہ داران کے خلاف کاروائی نہ ہو نا سائبرکرائم ونگ کی ناکامی قرار

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات نے ادارے سے آئندہ اجلاس میں رپورٹ طلب کرلی

 پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے سیلاب متاثرین سے متعلق یو این او کے امدادی سامان کی جعلی تصاویر گردش کرتی رہیں ، کوئی سرکاری ادارہ حرکت میں نہیں آیا

معاملے پر کوئی نتیجہ خیزحل نہیں نکلتا تو اس معاملے پر آئندہ اجلاس میں شریک نہیں ہونگے ، ارکان کمیٹی

پھرتو قائمہ کمیٹی کی ضرورت ہی نہیں رہے گی چار سالوں میں بس کمیٹیوں کے اجلاس ہوتے ہیں علمدرآمد نہیں ہوتا، پیسے اور وقت دونوں کا ضیاع ہورہا ہے ،چیرمین کمیٹی

کمیٹی نے وزیراعظم شہبازشریف سے متعلق اسرائیلی حکام سے ملاقات کی فیک نیوزکا بروقت تدارک نہ کرنے پر بھی سائبرکرائم ونگ سے جواب طلب کرلیا

اسلام آباد (ویب  نیوز)

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات نے اداروں کے خلاف فیک نیوز اور دیگر موادکے ذمہ داران کے خلاف کاروائی نہ ہونے کو سائبرکرائم ونگ کی ناکامی قراردیتے ہوئے ادارے سے آئندہ اجلاس میں رپورٹ طلب کرلی ، پاکستان کو بدنام کرنے کے  لئے سیلاب  متاثرین سے متعلق یو این او کے  امدادی سامان  کی جعلی تصاویر گردش کرتی رہیں مگر کوئی سرکاری ادارہ حرکت میں نہیں آیا ارکان نے واضح کیا ہے کہ اس معاملے پر کوئی نتیجہ خیزحل نہیں نکلتا تو اس معاملے پر آئندہ اجلاس میں شریک نہیں ہونگے کمیٹی کے سربراہ نے انتہائی سخت ریمارکس دیئے ہیں کہ پھرتو قائمہ کمیٹی کی ضرورت ہی نہیں رہے گی چار سالوں میں بس کمیٹیوں کے اجلاس ہوتے ہیں علمدرآمد نہیں ہوتا، پیسے اور وقت دونوں کا ضیاع ہورہا ہے پارلیمان کی بے توقیری کی کوشش کی جارہی ہے کسی علاقہ میں کسی کی بھینس دودھ نہ دے تو متعلقہ ایم این اے کو زمہ دارٹھرادیا  جاتا ہے کمیٹی نے وزیراعظم شہبازشریف سے متعلق اسرائیلی حکام سے ملاقات کی فیک نیوزکا بروقت تدارک نہ کرنے پر بھی سائبرکرائم ونگ سے جواب طلب کرلیا۔پیر کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات  کا اجلاس چیئرپرسن جویریہ ظفر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ پارلیمانی وفد کے حالیہ دورہ کینیڈا کے خلاف میڈیا مہم کے معاملے جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا نے پارلیمانی وفد کے دورہ کینیڈا کے خلاف منفی ٹی وی پروگراموں اور کوریج کی تفصیل پیش کردیں ۔چیئرمین پیمرا نے بتایا کہ پارلیمانی وفد کے دورہ کینیڈا کے خلاف پروگرام پر نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔رکن قومی اسمبلی ناز بلوچ نے کہا کہ ڈائریکٹر سائبرکرائم آئی ٹی اطلاعات ونشریات سمیت کسی کمیٹی میں آنے کو تیارنہیں ہیں ایک سال سے انھیں کسی اجلاس میں شریک ہوتے نہیں دیکھا ۔ سوشل میڈیا پر فیک نیوز پھیلانے والے اکائونٹس کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئیے ۔سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ وزارت اطلاعات کا سوشل میڈیا ونگ صرف حکومتی اقدام کی تشہیر کا کام کررہا ہے ۔ ہماری ذمہ داری وفاقی کابینہ صدر وزیراعظم کی پروجیکشن کرنا ہے ۔وزرات اطلاعات کا سوشل میڈیا ونگ غلط خبروں کو کائونٹر کرنے کا کام نہیں کرتا۔ یہ کام سائبرکرائم ونگ ہے ہم کو جب باضابطہ طور پر کسی فیک نیوز کی اطلاع دی جاتی ہے توہم سدباب کے لئے کام کرتے ہیں۔پی ٹی وی تردیدی خبریں جاری نہیں کرتا ۔چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات  نے کہا کہ کیا یہ کوئی قانون ہے کہ پی ٹی وی غلط خبر کی تردید جاری نہیں کرے گا۔ پارلیمنٹ کے خلاف مسلسل منفی مہم چلائی جارہی ہے ۔ سب سے مظلوم طبقہ سیاستدانوں کا ہے ۔کسی حلقہ میں کسی کی بھینس دودھ نہ دے تو ایم این اے کو زمہ قراردیا جاتا ہے کہ بھینس دودھ نہیں دے رہی ہے  ۔تاثر دیا جاتا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو کیفے ٹیریا میں چائے کا کپ 2 روپے کا ملتا ہے ۔ پارلیمنٹ لاجز کی تزئین و آرائش کہاں ہورہی میرے دروازے کا لاک عرصے سے ٹھیک نہیں ہورہا ۔  قائمہ کمیٹی اطلاعات  نے سوشل میڈیا پر فیک نیوز پر ڈی جی ایف آئی اے اور آئی ٹی منسٹری کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے،رکن کمیٹی ندیم عباس نے کہا کہ شارٹ کٹ کے شوقین اینکرز سوشل میڈیا سے اٹھا کر غلط خبریں چلاتے ہیں ۔ تمام فیک نیوز سائبر کرائم ونگ کو بھجوائی جائیں اور ایکشن کی ہدایت کی جائے ۔ ارکان نے  متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیک نیوز پر ہمیں صرف باتیں نہیں نتیجہ خیز حل چاہیے ،  نشستاً گفتناً برخاستاً کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔جویریہ ظفر نے کہا کہ اگلے اجلاس میں بھی فیک نیوز معاملہ کا کوئی حل نہیں نکلتا تو پھر ان کمیٹی اجلاسوں کا کوئی فائدہ نہیں ۔وزیراعظم سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے حوالے سے قطر کے دورے پر سوشل میڈیا پر غلط خبریں چلائی گئیں کہ اسرائیلی حکام سے ملے ہیں ۔بھارت میں کئی سال پہلے سیلاب کے حوالے سے یو این کے امدادی سامان کی تصاویر پاکستان سے منسوب کرکے سوشل میڈیا میں  لگائی گئیں کسی نے نوٹس نہ لیا ایک نجی ٹی وی نے اپنے طور پر تحقیق کرکے ان دونوں فیک نیوز کی تردید کی جب کہ پی ٹی وی پر بھی کوئی وضاحت نظر نہ آئی ۔ ا ن معاملات پر نتیجہ خیز کاروائی کے لئے  اگلے اجلاس میں وزیراطلاعات سمیت تمام متعلقہ حکام ضرور شریک ہوں ۔ ارکان نے کہا کہ پے در پے اجلاسوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے ہم مزید اس معاملے پر اجلاس میں شریک نہیں ہونگے۔کمیٹی کی سربراہ نے کہا کہ ایک اور موقع دے دیتے ہیں انھوں نے حکومت کو پی ٹی وی پر ،،منسٹر آن لائن پروگرام شروع کرنے  کی سفارش کردی ہے اور کہا ہے کہ بیشتر ایشوز اس اقدام سے حل ہوجائیں گے  ۔کمیٹی نے حکومت کو ارکان پارلیمان کی تنخواہیں اور دیگر سہولیات پبلک کرنے کی بھی سفارش کردی ہے ۔ ایڈیشنل سیکرٹری قومی اسمبلی شمعون ہاشمی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے خلاف مسلسل جھوٹ پر مبنی مہم چلائی جارہی ہے ۔ او آئی سی کانفرنس کے لیے پارلیمنٹ کی تزئین و آرائش پر 80 کروڑ نہیں 18 کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے ۔ارکان نے واضح کیا ہے کہ سپیکر جو بھی ہو پارلیمان ایک ادارہ ہے، اس کے تقدس کا تحفظ ہونا چاہیے ۔چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ غلط خبروں کے حوالے سے ادارے کیوں خاموش ہیں ۔ملک میں  سوشل میڈیا کی بدولت بد تہذیبی کا کلچرکا جن بوتل سے نکل کر بے قابو ہوچکا ہے ۔نازبلوچ نے کہا کہ ڈائریکٹر سائبرکرائم ونگ پارلیمان کے لئے نایاب ہوکر رہ گیا ہے ۔ان کی طبع نازک پر گراں نہ گزرے تو وہ کمیٹی میں آجائیں ۔ ادارے کسی کام کے لئے پارلیمان اور کمیٹیوں کے نوٹس  لینے کا انتظار کیوں کرتے ہیں ہر بات کے لئے قائمہ کمیٹی کو کیوں دیکھا جاتا ہے ۔ چار سالوں سے اجلاس ہورہے ہیں باتیں کرکے چلے جاتے ہیں کوئی کام نہیں ہوتا ۔ریاست کے خلاف کسی سازش کا حصہ بننا سنگین جرم ہے سوشل میڈیا اور عام آدمی کو شاید اس جرم کا ادارک نہیں ہے وزارت اطلاعات اس حوالے سے آگاہی مہم چلائے اور عوام کو جرم  کی سنگینی کا شعور دلائے ،پاکستان  کے  اداروں کے خلاف ٹرینڈ کی یہاں سے بنیاد پڑتی ہے بھارت ان کو استعمال کرتا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں اسے ری ٹوئٹ کیا جاتا ہے ۔کمیٹی نے وزیراطلاعات کی عدم موجودگی کے باعث اجلاس کے ایجنڈے پر موجود تینوں بلز موخر کردیئے۔

#/S