پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے، متعدد اہم شاہراہیں بند ہونے سے مسافر رل گئے

مری روڈ،لاہور اور پشاور موٹروے سمیت متعدد سڑکیں ٹائر جلا کر بلاک کر دیں،گاڑیوںکی لمبی قطاریں

راولپنڈی میں احتجاج کے دوران کھمبے پر چڑھنے والا پی ٹی آئی کارکن کرنٹ لگنے سے شدید زخمی ہوگیا

راولپنڈی(ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف  کے کارکنوں اور رہنمائوں نے شمس آباد، سری نگر ہائی وے سمیت متعدد مقامات میں کئی گھٹنے سے احتجاج کرتے ہوئے مری روڈ پر ٹائر جلا کر ٹریفک بند کر دی۔ متعدد اہم شاہراہیں بند ہونے سے مسافر رل گئے۔ راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں پاکستان تحریک انصاف  کے کارکنان احتجاج کے لیے سڑکوں پر آگئے، لاہور اور پشاور موٹروے سمیت متعدد سڑکیں ٹائر جلا کر بلاک کر دیں۔ گلزار قائد ایئرپورٹ روڈ پر پی ٹی آئی کے کارکنان  نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے سڑک بلاک کردی گاڑیوں کا رش لگ گیا۔ پی ٹی آئی کارکنان نے حکومت مخالف احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے علامہ اقبال پارک کے باہر نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے مری روڈ پر ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی، سڑک بلاک ہونے سے گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔ پی ٹی آئی  کی جانب سے آئی جے پی روڈ پر احتجاج صوبائی وزیر راجہ بشارت کی سربراہی میں کیا گیا، مظاہرین نے ٹائر جلا کے آئی جے پی سے اسلام آباد جانے والی سڑک بلاک کر دی۔ مظاہرین کی جانب سے پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ اسی طرح پیروھادائی پر بھی مظاہرین نے لاہور اور پشاور موٹروے سے اسلام آباد آمد و رفت کے راستے بند کردئیے ہیں۔اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا گیا کہ مظاہرین نے لاہور اور پشاور موٹروے سے اسلام آباد آمد و رفت کے راستے بند کر دئیے ہیں، اسلام آباد کیپیٹل پولیس اور پاکستان رینجرز کے دستے روانہ کیے، وفاقی حکومت کو درخواست بھیجی گئی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 3 اور 4 کے تحت صوبائی حکومتوں کو ہدایات جاری کی جائیں کہ موٹروے اور ایئر پورٹ کے راستے کھلے رکھے جائیں۔  وفاقی پولیس کا کہنا تھا کہ شر پسند عناصر کے خلاف تھانہ نون میں مقدمات درج کیے جائیں گے، عوام سے بھی گزارش ہے کہ کسی بھی مشکوک سرگرمی اور شرپسند عناصر کے خلاف اطلاع پکار 15 پر دیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں کی بندش کے معاملہ پر پی ٹی آئی کے اہم رہنمائوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کا رات گئے اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں پرویز خٹک، شیخ راشد شفیق، عامر کیانی کے وارنٹ لے لئے گئے ہیں، علی امین گنڈا پور اور ملک عامر ڈوگر کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اسلام آباد ایئرپورٹ تک رینجرز، ایف سی اور وفاقی پولیس کا گشت پر مامور کیا جائے گا، اسلام آباد ائیر پورٹ تک روڈ بند کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ دوسری جانب راولپنڈی میں احتجاج کے دوران کھمبے پر چڑھنے والا پی ٹی آئی کارکن کرنٹ لگنے سے شدید زخمی ہوگیا۔  پی ٹی آئی کا کارکن زینت اللہ پیر کو راولپنڈی کی مری روڈ پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف احتجاج میں شریک تھا۔ زینت اللہ احتجاج کے دوران ہائی وولٹیج تاروں والے کھمبے پر چڑھ گیا اور کرنٹ لگنے سے بری طرح جھلس کر کئی فٹ بلندی سے نیچے زمین پر نیچے گرا۔ زخمی کارکن کا تعلق ضلع اورکزئی سے بتایا جاتا ہے جسے فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اسکی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔بعد ازاں مظاہرین منتشر ہو گئے اور اہم شاہراہوں کو ہر قسم کی ٹریفک  کیلئے بحال کر دیا گیا