LAHORE, PAKISTAN, APR 08: Punjab Assembly Opposition Leader, Hamza Shahbaz leaving after court case hearing, at High Court in Lahore on Monday, April 08, 2019. The Lahore High Court (LHC) granted Punjab Assembly Opposition Leader, Hamza Shahbaz pre-arrest bail till April 17 and restrained the National Accountability Bureau (NAB) from arresting him in cases pertaining to ownership of assets beyond means. (Babar Shah/PPI Images).

مہنگائی چھوڑ کر  ذاتی گھڑی کے پیچھے پڑ گئے، بیچوں یا نہیں، میری مرضی،عمران خان

دسمبر میں ہماری تیاری مکمل ہو جائے گی، ہم اسمبلیوں سے نکل جائیں گے،موجودہ حکومت کے ہوتے ہوئے سیاسی استحکام نہیں آئے گا

ان چوروں پر قوم اور سرمایہ کاروں کو اعتماد نہیں،یہ لوگ ملک کو ٹھیک نہیں کرسکتے، ان کے ساتھ کیا باتیں کریں

خبردار کررہا ہوں مجھے نا اہل کرکے الیکشن کمیشن مزید ذلیل ہوگا،  چیئرمین پی ٹی آئی کی پریس کانفرنس

لاہور( ویب  نیوز)

چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں شورمچایا ہوا تھا کہ میں نے مہنگائی کردی، وہ چینلز اب چپ ہیں، کچھ بول نہیں رہے، ہمارے دور میں مائیک لیکر لوگوں سے پوچھتے تھے کتنی مہنگائی ہے؟دسمبر میں ہماری تیاری مکمل ہو جائے گی، ہم اسمبلیوں سے نکل جائیں گے،موجودہ حکومت کے ہوتے ہوئے سیاسی استحکام نہیں آئے گا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اب ان چینلز کو گھڑی کی پڑی ہوئی ہے، وہ میری ذاتی گھڑی ہے بیچ دوں یا نہیں، میری مرضی ہے۔ یہ پہلی دفعہ ہوا کہ گھڑی پر شور مچ گیا ہے۔سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ جب بھی الیکشن ہوں گے، تحریک انصاف جیت جائے گی۔ جب تک یہ حکومت رہے گی ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا۔ جب تک سیاسی استحکام نہ آئے تو ملک میں معاشی استحکام نہیں آ سکتا۔ ملک کو معاشی بحران سے صرف الیکشن ہی نکال سکتا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور تمام طبقوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہیں فکر نہیں کہ پاکستان کہاں جا رہا ہے۔ اتحادی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ تھی۔ یہ ہمیں سلیکٹڈ کہتے تھے۔ اب سب کو معلوم ہو گیا ہے کہ کون سلیکٹڈ ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ انہیں ملک کے طاقتور نے این آر او ٹو دیا۔ اب سلیمان شہباز بھی ڈرائی کلین ہو گا۔ دسمبر میں ہماری تیاری مکمل ہو جائے گی، ہم اسمبلیوں سے نکل جائیں گے۔ پرویز الہی سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ دیکھیں موقف مختلف ہو سکتا ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ تھوڑا اور آگے چلنا چاہیے۔ یہ بات صرف اس لیے کہہ رہے ہیں کہ اگر نگران حکومت الیکشن کمیشن نے بنائی تو الیکشن کمشنر تو ان کا آدمی ہے۔ اس نے ان کے لوگ لانے ہیں اور اپنا آئی جی بٹھا کر پھر ہم پر ظلم کرنا ہے۔ان کا یہ پوائنٹ ٹھیک ہے۔ لیکن انہوں نے مجھے پورا اختیار دیا ہوا ہے کہ جب بھی میں اسمبلی توڑنا چاہوں گا تو وہ پوری طرح میرے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ سابق وزیراعظم نے حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ بیٹھ کرکیا کریں ، ان کے پاس کیا فارمولہ ہے؟، ان چوروں پر قوم اور سرمایہ کاروں کو اعتماد نہیں ہے،یہ لوگ ملک کو ٹھیک نہیں کرسکتے ان کے ساتھ کیا باتیں کریں۔ عمران خان نے کہا کہ میں انہیں 30سال سے جانتا ہوں،جون میں کہا تھا یہ ملک تباہ کردیں گے،ان کو جب موقع ملا لوٹ مار کرکے ملک سے بھاگے،اب دوبارہ آئیں تو  اپنے کیسز ختم کرا لئے اور مجھے نااہل کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اس سے زیادہ بد دیانت الیکشن کمشنر پہلے کبھی نہیں آیا، خبردار کررہا ہوں کہ مجھے نا اہل کرکے الیکشن کمیشن مزید ذلیل ہوگا۔ ہم پر چوروں کا ٹولہ مسلط کیا گیا، یہ لیڈر تیس سال میں اربوں روپے چوری کرکے باہر لے گئے،جن کا پیسہ باہر ہے ان کو روپے کی قدر گرنے سے فرق نہیں پڑے گا۔عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے، جس طرف ملک جا رہا ہے قوم کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں، قوم کو سمجھنا چاہیے کہ ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان نے اپنے فرنٹ مین اسحاق ڈار کی مدد سے منی لانڈنگ کی، چوری کے پیسے سے باہر بڑی بڑی پراپرٹیز بنائی گئیں، اگر ملک ڈیفالٹ کر گیا تو ان لوگوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک اگر ڈیفالٹ کی طرف چلا گیا تو یہ ہم سب کیلئے بہت نقصان ہوگا، ڈیفالٹ ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کرتا۔عمران خان نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو ملک پر تاریخ کا سب سے بڑا قرضہ تھا، کورونا نے بھارت اور ایران کی معیشت کو تباہ کیا جب ہماری حکومت کو ہٹایا گیا تب شرح نمو 6 فیصد تھی، ن لیگ نے کوئی ڈیم نہیں بنایا،ہم نے 6ڈیمز پر کام شروع کیا، ہم پر چوروں کا ٹولہ مسلط کیا گیا۔