مہنگائی کاجن بے قابو،فیصل آباد سمیت صوبے بھر میں مصنوعی مہنگائی کو پنجاب حکومت کنٹرول کرنے میں مکمل طو رپر ناکام
گندم کی اوپن مارکیٹ میں قیمت فی من ذخیرہ اندازوں اور منافع خوروں نے 4700روپے کردی، آٹا،چینی،کوکنگ آئل،گھی، دودھ دہی اورگوشت کی لسٹ غائب

فیصل آباد( ویب نیوز )

مہنگائی کاجن بے قابو،فیصل آباد سمیت صوبے بھر میں مصنوعی مہنگائی کو پنجاب حکومت کنٹرول کرنے میں مکمل طو رپر ناکام،گندم کی اوپن مارکیٹ میں قیمت فی من ذخیرہ اندازوں اور منافع خوروں نے 4700روپے کردی، آٹا،چینی،کوکنگ آئل،گھی، دودھ دہی،گوشت سمیت بیکری اور سبزیوں کی قیمتوں کی کوئی ریٹ لسٹ نہیں،مارکیٹ اور بازاروں منافع خوروں اور ذخیزاندازوں کے اپنے اپنے ریٹ،ایک ہفتے کے دوران برائلر مرغی کا گوشت تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا، کلومرغی کے گوشت کی قیمت 527 روپے تک جا پہنچی۔چند روز کے دوران برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت میں 50سے70روپے تک اضافہ ہو چکا ہے‘ ضلع بھر میں آٹے کا بحران جاری،آٹا 130سے 140روپے تک فروخت ہورہا ہے،سستا آٹا ناقص اور غیرمعیاری وہ بھی شہری لمبی قطاروں میں لینے پر مجبور ہیں، منا فع خوروں اورفلوزملزمافیا کے سامنے ضلعی انتظامیہ بے بس جبکہ ڈپٹی کمشنر اور ڈویژنل کمشنر دوستانہ کرکٹ میچز میں مصروف آن لائن کے مطابق سال 2023 کے آغاز ہوتے ہی آٹے کے بعد برائلر کی قیمت نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، مارکیٹ میں برائلر گوشت550روپے فی کلو سے تجاوز کر گیا ہے، آج برائلر مرغی کی فی کلو قیمت550روپے ہو گئی جبکہ فارمی انڈے بھی فی درجن 290سے 300روپے میں فروخت ہو رہے ہیں‘ دوسری جانب سبزی مارکیٹ میں بھی مہنگائی کے ڈیرے ہیں، اور اوپن مارکیٹ مین کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں کے ہر کمپنی کے الگ الگ ریٹ ہیں مختلف کمپنیوں کے ریٹ 50سے 100روپے تک فی کلو فرق ہے اس طرح شہر بھر میں دودھ بھی 140روپے سے 160روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے پیاز 220سے 250روپے فی کلوجبکہ ضلعی انتظامیہ اپنے ہی جاری ریٹ پر 450روپے بیف اور950روپے مٹن کی قیمتوں پر عملدرآمد کرنے میں مکمل طو پر ر ناکام ہے. شہر بھرمیں بیف 650روپے،مٹن 1500روپے کلو تک پہنچ گیا، قصاب سرکاری ریٹ پر گوشت فروخت کرنے پر تیار نہیں ہیں, شہر یو ں کے لئے گو شت کھا نا مشکل ہو گیا جبکہ فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں گندم کی نئی فصل آنے سے پہلے ہی منافع خوروں اور ذخیراندزوں نے پرانی گندم دوگناہ ریٹ پرفروخت شروع کردی ہے اس وقت گندم کی قیمت 4700روپے ہوگئی ہے حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں گندم کسانوں سے 2000روپے فی من خریدی تھی اور یہ ہی حکومت فلورملز مالکان کو روازنہ کی بنیاد پر2300 روپے من سرکاری ریٹ پر گندم سینکڑوں من دے رہی ہے اورگندم کے سرکاری کوٹہ میں اضافہ کردیا گیا جبکہ فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں آٹا چکیوں کا کوٹہ بند کررکھا ہے جس کی وجہ سے چکی مالکان گندم اوپن مارکیٹ سے خریدنے پر مجبور ہیں چکی مالکان کا الزام ہے کہ ایک سازش کے تحت فلورملز مالکان کو نواز جارہاہے محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے سرکاری گندم اوپن مارکیٹ میں فروخت ہورہی ہے اور منافع خوروں چکی مالکان اور شہر یوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں جس کی وجہ سے چکی مالکان آٹا مہنگا فروخت کرنے پر مجبور ہیں،صابن 50والا 80روپے چائے کی پتی میں 300سے400روپے فی کلو اضافہ ہوچکا، اور چینی بھی 84روپے بڑھ کر 100روپے مین فروخت ہورہی ہے بیکری اٹیمز سمیت دیگر کھا نے پینے کی اشیاء میں آئے روز اضافہ ہورہاہے جبکہ پیاز، ٹماٹر، لہسن اور ادرک کے دام تاحال کم نہ ہو سکے، پیاز کا سرکاری نرخ 200 روپے فی کلو مقرر ہے تاہم اوپن مارکیٹ میں پیاز درجہ اول 220 روپے فی کلو بک رہا ہے، ٹماٹر 80، لہسن 350 اور ادرک 450 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔اسی طرح آلو 50، پھول گوبھی 60 اور بند گوبھی، شلجم، پالک، مولی 40 روپے جبکہ گاجر 50 روپے فی کلو مل رہی ہے، سرکاری ریٹ لسٹ پر عملدرآمد نہ ہونے سے عوام کو مہنگائی کا دوہرا بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔،مصنوعی مہنگائی کے سامنے پنجاب ضلعی انتظامیہ منافع خوروں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے،منافع خوروں ضلعی انتظامیہ کے احکامات پر عمل نہیں کرتے اس طرح دودھ کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے شہر اور گردونواح میں دودھ فروشوں نے اپنے ہی ریٹ مقرر کررکھے ہیں۔ جبکہ فیصل آباد کی انتظامیہ دوستانہ کرکٹ میچز کھلنے میں مصروف ہے