بندرگاہوں پر دالوں کے 6 ہزار کنٹینرکھڑے، رمضان المبارک میں بحران کا خدشہ

بروقت کنٹینرز بندرگاہوں سے کلیئر نہ ہوئے تو ملک میں آٹے کے بعد دالوں اور گھی کا بحران پیدا ہوجائے گا،ر ساجد حسین تارڑ

 ملک میں پہنچنے والی دالوں کی مالیت 1.5ارب ڈالر زائد ہے، ڈالر نہ ملنے سے گھی و تیل کے جہاز بھی پورٹس پر پھنس ہوئے ہیں، صدر سرگودھا چیمبر آف کامرس

سرگودھا(ویب  نیوز)

اگر بروقت دالوں کے 6 ہزار کنٹینر بندرگاہوں سے کلیئر نہ ہوئے تو ملک میں آٹے کے بعد دالوں اور گھی کا بحران پیدا ہوجائے گا،رمضان المبارک میں دالوں کی رسد و قیمتوں کا نیا بحران پیدا ہو جائے گا، ان خیالات کا اظہار سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی صدر ساجد حسین تارڑ نے اپنے ایک بیان میں کیا، انہوں نے کہاکہ بندر گاہ پر طویل دورانیے تک کنٹینر رکنے سے 1.5 ارب مالیت کی دالیں خراب ہونے کا اندیشہ ہے جبکہ ڈیمریج چارجز کا بوجھ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ساجد حسین تارڑ نے بتایا کہ ملک میں پہنچنے والی دالوں کی مالیت 1.5ارب ڈالر زائد ہے، ڈالر نہ ملنے سے گھی و تیل کے جہاز بھی پورٹس پر پھنس ہوئے ہیں ، ساجد حسین تارڑ نے کہاکہ اسٹیٹ بینک نے دالوں کو ترجیحی فہرست میں نہیں ڈالا، پورٹس پر پھنسا مال کلیئر نہ ہوا تو سرگودھا سمیت ملک بھر میں دالوں، گھی اور تیل کا بحران پیدا ہوگا جبکہ قیمتوں میں ہوشربا اضافہ بھی ہو جائے گا۔ملکی ضروریات کے ہیش نظر ہر سال مسور، لوبیا، کالا چنا سمیت 80فیصد دالیں درآمد ہوتی ہیں۔ساجد حسین تارڑ نے بتایاکہ ماہ رمضان کی آمد اب قریب ہے،لہذا حکومت بحران سے بچنے کے لئے فوری ڈالر کے فراہمی کے حوالے سے بہتر اقدامات کرے، حکومت فوری طور پر یا تو امپورٹ پرمٹ پر پابندی لگادے یا پھر ڈالر کا اجرا یقینی بنایا جائے،